پاکستان سے ملائیشیا کو برآمدات بڑھ کر 432 ملین ڈالر ہو گئیں

466
exports to China

اسلام آباد: پاکستان سے ملائیشیا کو برآمدات بڑھ کر 432 ملین ڈالر ہو گئیں۔پاکستان کے گلابی نمک کی ملائیشیا میں بہت زیادہ مانگ ، قیمت 110 ڈالر فی ٹن،پاکستان کو آزاد تجارتی معاہدے کے تحت ملائیشیا میں برآمدات پر 30 فیصد ٹیرف کی شرح کا سامنا  ہے۔

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان 2008 میں ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینا تھا لیکن یہ معاہدہ حقیقی تجارتی توازن کی عکاسی نہیں کرتا۔ ملائیشیا میں زیادہ سامان بھیج کر اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ زراعت پر مبنی برآمدات پر زیادہ انحصار نہ ہوبرآمدات میں تنوع پیدا کرنا ضروری ہے۔

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق ہیومن ہئیر ویسٹ کی برآمد کا امکان 5 ملین ڈالر ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود کہ یہ پراڈکٹ صفر فیصدٹیرف سے مشروط ہے پاکستان سے کوئی برآمد نہیں ہو رہی ہے۔ پاکستان اس مارکیٹ میں داخل ہو سکتا ہے کیونکہ وہ اس وقت بالترتیب 2,063 ڈالرفی ٹن اور 1,094 ڈالرفی ٹن کی اوسط قیمت پر ویتنام اور میانمار کو ہیومن ہئیر ویسٹ برآمد کرتا ہے۔  ملائیشیا بھارت سے 40,833 ڈالر فی ٹن کے حساب سے مصنوعات درآمد کرتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس پروڈکٹ کی ملائیشیا کو برآمد سے پاکستان کے تجارتی توازن پر مثبت اثر پڑے گا۔ ٹی ڈی اے پی کی رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ پاکستان کے گلابی نمک کی ملائیشیا میں بہت زیادہ مانگ ہے لیکن فی الحال اسے زیادہ قیمت پر برآمد کیا جاتا ہے جس سے اس کی برآمدات متاثر ہو رہی ہیں۔ اگر نمک کی قیمت گرتی ہے تو اس کی برآمد کو موجودہ 45 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کیا جا سکتا ہے۔

آسٹریلیا اور بھارت ملائیشیا کو بالترتیب 59 ڈالر فی ٹن اور 51 ڈالر فی ٹن کے حساب سے نمک برآمد کرتے ہیں جبکہ پاکستانی نمک کی قیمت صفر ٹیرف کے ساتھ 110 ڈالر فی ٹن ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو عمارتوں اور کرب اسٹونز پر ٹیرف کی شرح پر بات چیت کرنی چاہیے۔ پاکستان کو آزاد تجارتی معاہدے کے تحت ملائیشیا میں ان مصنوعات پر 30 فیصد ٹیرف کی شرح کا سامنا ہے۔ اگر ان مصنوعات کے ٹیرف کی شرح پر بات چیت کی جائے تو اس سے ملائیشیا کو پاکستان کی برآمدات میں تقریبا 50 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

ملائیشیا پاکستان سے درآمد ہونے والے جوتے پر 15 فیصد سے 30 فیصد تک کے زیادہ ٹیرف بھی لگاتا ہے۔ ملائیشیا میں جوتے کی مارکیٹ کی مالیت 92 ملین ڈالر ہے اورپاکستان میں صرف 0.13 ملین ڈالر ہیں۔ اگر پاکستان جوتے میں 10 فیصدمارکیٹ شیئر حاصل کر سکتا ہے تو اس کی برآمدی آمدنی 7 ملین ڈالر تک بڑھ جائے گی۔

رپورٹ میں ملائیشیا میں تجارتی میلوں میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ مصنوعات کی برانڈنگ، مارکیٹنگ اور پیکیجنگ کے مطابق شرکت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسی مصنوعات موجود ہیں جن کی برآمدی صلاحیت ہے لیکن ملائیشیا کے حکام کی جانب سے اعلی ٹیرف کی شرح کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ ان مصنوعات پر عائد ٹیرف میں کمی کے لیے بات چیت کرے جن میں آرٹیکلز، سیٹس، کپڑے، مچھلی، کرسٹیشین، مولسکس، ایکواٹک انورٹیبریٹ، ملبوسات کے آرٹیکلز، نان نٹ یا کروشیٹڈ اور کاٹن شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان 2008 میں تجارتی معاہدہ ہوا تھا، پاکستان سے برآمدات 85.091 ملین ڈالر تھیں جو مالی سال 2021-22 میں بڑھ کر 432.695 ملین ڈالر ہو گئیں۔