اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے متعدد فلسطینی زخمی

318
injured

غرب اردن: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں آبادکاروں کے حملوں اور قابض افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران تشدد سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کئی مقامات پر فلسطینیوں نے یہودی آباد کاری اور یہودی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں۔نابلس میں بیتا قصبے میں جبل صبیح کے قرب و جوار میں قابض فورسز کے ساتھ جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

دوسری طرف فلسطینی نوجوانوں نے ربڑ کے ٹائروں کو زبردستی جلا کر قابض ریاست اور اس کے سنائپرز کومزاحمتی کارکنوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کی کوشش کی۔قابض فوجیوں کی زہریلی گیس سے ایک صحافی سمیت متعدد شہری دم گھٹنے سے متاثر ہوگئے۔نابلس کے مشرق میں واقع گاؤں بیت دجن میں قصبے کی سرزمین پر ہفتہ وار آبادکاری مخالف مارچ کے آغاز کے بعد جھڑپیں دیکھنے میں آئیں، جس کے دوران قابض فوج نے شہریوں اور صحافیوں کو ربڑ کی گولیوں اور زہریلی گیس کے بموں سے نشانہ بنایا۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ اس کی ٹیموں نے نابلس میں 29 زخمیوں کوفوری طبی امداد فراہم کی۔ زخمی ہونے والوں میں 7 سالہ بچہ بھی شامل ہے جو بیت دجن میں جھڑپوں کے دوران پیٹ میں آنسو گیس کا استعمال کیا۔ سلفیت میں قابض فوج اور آباد کاروں کے درمیان سلفیت کے مغرب میں واقع قصبے کفر الدیک اور بروکین میں جھڑپیں ہوئیں۔ درجنوں آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں الخلیل کے علاقے پر دھاوا بولا جو برقین قصبے اور کفر الدیک کے درمیان واقع ہے۔