ایران میں حکومت کے خلاف مظاہرے جاری، خمینی کا پرانا گھر نذر آتش

363

تہران: ایرانی پولیس کی حراست میں خاتون کی ہلاکت کے خلاف جاری احتجاج کے دوران مظاہرین نے سابق ایرانی سپریم لیڈر روح اللہ خمینی کا پرانا گھر جلا ڈالا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ایران میں مظاہروں کی لہر میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جب کہ یہ مظاہرے طوالت کے لحاظ سے تیسرے مہینے میں داخل ہو چکے ہیں۔ جمعرات کے روز احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے ایران کے شہر خمین میں سابق رہبر اعلیٰ اور انقلاب ایران کے بانی روح اللہ خمینی کی پرانی رہائش گاہ کو نذر آتش کردیا۔ واضح رہے کہ خمینی کی جائے پیدائش کو میوزیم میں تبدیل کیا جا چکا تھا۔

ٹوئٹر پر وائرل وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خمینی کی پرانی رہائش گاہ کو نذر آتش کرتے وقت مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کررہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے حکومت اور سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے خلاف بھی نعرے لگاتے رہے۔ایران میں 23 مختلف شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق احتجاج کے دوران سکیورٹی فورسز کے 5 ارکان ہلاک ہوئے۔

واضح رہے کہ رواں برس ستمبر میں 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ اس دوران پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہونے والے تصادم میں کئی اہل کار بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔