برطانیہ میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

180

لندن: برطانیہ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی، افراطِ زر 41سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کے لیے گھریلو بجٹ تیار کرنا مشکل ہو گیا۔

اکتوبر کے مہینے میں افراط زر 11.1فی صد کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے لوگوں کی چیخیں نکل گئی ہیں، خوراک، ٹرانسپورٹ اور توانائی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے نے عام شہریوں اور کاروباروں کو نچوڑ کر کے رکھ دیا ہے۔

حکومت کے انرجی پرائس گارنٹی پروگرام کے متعارف ہونے کے باوجود، دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق مہنگائی میں سب سے زیادہ اضافہ بجلی، گیس اور دیگر ایندھنوں کی قیمتوں سے آیا،برطانوی حکومت کی جانب سے توانائی کی قیمتوں کی ضمانت ختم ہونے کے بعد بلوں میں فی الحال پانچ ماہ کے عرصے میں تیزی سے اضافہ ہونے والا ہے۔

 تاہم حکومت کی جانب سے گھرانوں کی توانائی کے اخراجات کے حوالے سے مدد کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے، یاد رہے کہ ماہرین اقتصادیات نے صارفین کی قیمتوں کے اشاریے میں 10.7فی صد کے سالانہ اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔