اہم تقرری کو آئین اور متعلقہ قوانین کے تحت ہی ہونا چاہیے، صدر مملکت

269
appointments

کراچی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وہ سیاسی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے اہم معاملات پر اتفاق رائے کے حصول کے لیے سیاسی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ملک میں معاشی اور مالی استحکام کے لئے ضروری ہے ۔

صدر مملکت  کا کہنا تھا کہ نومبر کے مہینے میں ہونے والی ایک اہم تقرری کو آئین اور متعلقہ قوانین کے تحت ہی ہونا چاہیے تاہم ان کی رائے میں یہ تقرری متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کی جا سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو گورنر ہاؤس کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق رائے کے لئے متعلقہ فورمز کے ذریعے غور کیا جا سکتا ہے تاکہ انتخابات کے بعد دھاندلی کے الزامات سے بچا جا سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جمہوری عمل کے تسلسل سے معاملات بالآخر اپنی جگہ پر آجائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایک عاجز انسان ہیں اور ان کا خیال ہے کہ بطور صدر ان کی کارکردگی کا تعین تاریخ ہی کرے گی، حتمی مقاصد ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی ہیں۔ سوشل میڈیا نے لوگوں کی پہنچ کو بڑھایا ہے اور بغیر کسی بڑے خرچے کے لاکھوں لوگوں تک رابطے کا ذریعہ فراہم کیا ہے۔