پاک چین کمپنیوں میں مالیاتی و تجارتی تبادلے کے فورم میں تعاون پر اتفاق

334
trade exchanges

شنگھائی: چین اور پاکستان کی کمپنیوں نے شنگھائی میں منعقدہ چین پاکستان مالیاتی اور تجارتی تبادلے کے فورم میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق فورم پر چین پاکستان کراس بارڈر ای کامرس (بوژو) لائیو سٹریمنگ بیس کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق فورم کے ایک منتظم، شنگھائی ہیوگوان کلچر میڈیا کے ڈائریکٹر چا چی جیانگ کے مطابق اس مقصد کے لیے ایک کمپنی رجسٹر کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) پاکستان کے تعاون سے ای کامرس بیس چین میں مزید پاکستانی مصنوعات متعارف کرائے گا۔ چینی درآمد کنندگان، شنگھائی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور یو بی ایل بھی پاکستان سے سمندری خوراک کی درآمد کو بڑھانے کے ارادے پر پہنچ گئے۔ اگر کراچی اور شنگھائی کے درمیان براہ راست کارگو چارٹر فلائٹ کھولی جائے تو یہ سالانہ ایک بلین یوآن سے زیادہ کا کاروبار بن سکتا ہے۔

چاﺅ نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (CIIE) کے پہلے سیشن کے بعد درآمد شروع ہو گئی ہے، لیکن سمندری خوراک کی پیداوار اور چین کی وسیع مارکیٹ میں پاکستان کے فوائد کے پیش نظر مزید مواقع حاصل کرنا باقی ہیں۔ بینکنگ،فنانشل انوسٹمنٹ ،زراعت، آٹوموبائل، آبی اور تجارت کے شعبوں میں متعدد کمپنیاں بھی دو طرفہ مواقع متعارف کرانے کے لیے موجود تھیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دو طرفہ سرمایہ کاری اور کاروباری تبادلوں کو مزید بڑھانے کے لیے یو بی ایل نے ایک درجن سے زائد چینی شرکا کو چین پاکستان اعزازی مشیر کے سرٹیفکیٹس سے نوازا جو طویل عرصے سے چین پاکستان دوستی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔