14 سالہ گھریلو ملازم کے قتل میں گرفتار ماں بیٹے  نے تشدد کرنے کا اعتراف کرلیا

368

کراچی: شہر میں گزشتہ روز 14 سالہ گھریلو ملازم پر بہیمانہ تشدد اور قتل کا معاملہ سامنے آنے کے بعد تحقیقات کے دوران گرفتار کیے گئے ماں بیٹے  نے نوعمر بچے پر بدترین تشدد کا اعتراف کرلیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر ٹارگٹڈ کارروائی کرتے ہوئے بچے کو اسپتال منتقل کرنے والی خاتون اور اس کے بیٹے کو ایک بنگلے سے گرفتار کرلیا۔ حراست میں لی گئی خاتون کی شناخت ثمرین جاوید اور بیٹے کی شناخت فرحان جاوید کے ناموں سے ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول لڑکے آفتاب کا آبائی تعلق پنجاب سے تھا ۔پولیس نے لڑکے کی تشدد زدہ لاش کو اسپتال لے جانے والی کار بھی قبضے میں لے لی جب کہ ابتدائی تفتیش کے دوران ماں اور بیٹے کی جانب سے تشدد کا اعتراف کرلیا گیا ہے۔

بچے پر تشدد کرنے والوں نے پولیس کو بتایا کہ 20ہزار روپے کی چوری کے الزام میں اُسے بیلن سے مارا تھا۔ بعد ازاں رات میں بچے کی طبیعت بگڑ گئی، گھر پہ علاج کرنے کی کوشش کی، تاہم صبح صورتحال تشویش ناک ہوئی تو کار میں اسپتال لے کر گئے۔ پولیس کے مطابق بچے سے زیادتی کس نے کی، اس بات کا تاحال تعین نہیں ہوسکا۔ لاش کے کیمیائی تجزیے اور ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے ، جس کے بعد حتمی طور پر اس سے متعلق کچھ کہا جاسکتا ہے۔