عمران خان پر حملہ: تحقیقات کیلیے بنائی گئی جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل

295

اسلام آباد: حکومت پنجاب نے وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر موجود چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی (جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم) میں تبدیلی کرتے ہوئے ٹیم کا سربراہ تبدیل کردیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے آر پی او سید خرم علی کو تشکیل نو کی گئی جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت ایک روز قبل ہی عمران خان پر حملے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی تھی۔

نئی جے آئی ٹی میں حکومت پنجاب نے ٹیم کا سربراہ آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی کو مقرر کرتے ہوئے طارق رستم چوہان کو ممبر اور دیگر ارکان کو بھی شامل کیا ہے۔ اس سے قبل جو کمیٹی بنائی گئی تھی، اس میں محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سی پی او لاہور طارق رستم چوہان کو جے آئی ٹی کا سربراہ بنایا تھا جبکہ آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی اور آئی جی انویسٹی گیشن برانچ پنجاب احسان اللہ چوہان، ضلعی پولیس آفیسر وہاڑی محمد ظفر بزدار اور ایس پی سی ٹی ڈی نصیب اللہ خان کو بطور ارکان شامل کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق نئی بنائی گئی جے آئی ٹی  وزیرآباد میں عمران خان پر حملے کے واقعے کی مکمل تفتیش کرے گی اور اس کے نتائج پر مبنی رپورٹ صوبائی وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔ جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم ضرورت کے تحت ارکان میں اضافہ بھی کرسکتی ہے۔