ارشد شریف پر تشدد کی فی الحال تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے، ڈائریکٹر پمز

284

اسلام آباد: پمز اسپتال اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد مسعود نے کہا ہے کہ مقتول صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار نہیں ہوئی، اس لیے تشدد کے حوالے سے فی الحال تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے۔

ڈاکٹر خالد مسعود نے معروف صحافی ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے  ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ ارشد شریف کا کیس انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے۔فی الحال ان پر تشدد کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ فرانزک نمونے اسی لیے حاصل کیے کہ تشدد کا پتا چل سکے تاہم ہمیں رپورٹس کا انتظار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے ناخن نکالے گئے تھے لیکن ابھی کینیا میں ہونے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ ہمیں موصول نہیں ہوئی، اس لیے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ناخن فرانزک کے لیے نکالے گئے یا تشدد کے باعث نکالے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ فرانزک رپورٹ سامنے آئی تو ہی تشدد کی تصدیق ہو سکے گی، میڈیکو لیگل ٹیم ہی ناخن نکالنے پر ماہرانہ رائے دے سکتی ہے اور کینیا کی پوسٹ مارٹم سے صورت حال واضح ہوگی۔

ڈاکٹر خالد مسعود نے بتایا کہ ناخن مسنگ پارٹ آف باڈی تھے جس کے نمونے فرانزک کے لیے بھجوائے اور زخموں کی تصاویر بھی لی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 2 ہفتوں میں پاکستان کی فرانزک لیب اپنی رپورٹ دیتی ہے، جس کے بعد متعلقہ پولیس اسٹیشن کو رپورٹ جائے گی اور پمز اپنی حتمی رپورٹ مرتب کرے گا۔

میڈیا پر آنے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے ڈائریکٹر پمز ہسپتال نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ 6 صفحات پر مشتمل تھی لیکن صرف 2 صفحات ہی لیک ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے 6 صفحات پولیس کے حوالے کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر خالد مسعود نے کہا کہ پمز ہسپتال نے پوسٹ مارٹم رپورٹ ارشد شریف کی والدہ کو دینے سے انکار نہیں کیا اور نہ ہی وہ درخواست لے کر ہمارے پاس آئیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا پر مقتول صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے کچھ حصے اور تصاویر میڈیا پر سامنے آئی تھیں، جس میں تشدد کے نشانات واضح نظر آرہے تھے۔