راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے دھرنے ختم کردیے گئے، شہری چار دن تک پریشان رہے

264

راولپنڈی: پی ٹی آئی نے 4 دن بعد اسلام آباد کے جڑواں شہر میں دھرنے ختم کردیے جب کہ احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کای گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں جاری دھرنے تین جاری رکھنے کے بعد چوتھے دن ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ابتدائی طور پر پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی کے مری روڈ پر شمس آباد کے مقام سے دھرنا ختم  کرنے اور ساتھ ہی احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ راولپنڈی قیادت کے حکم پر ہم مری روڈ کھول رہے ہیں، جس کے بعد مظاہرین نے شمس آباد سے شامیانے ہٹا دیے۔ فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم ہونے کے باوجود راولپنڈی میں پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ جاری رہے گا۔

بعد ازاں پی ٹی آئی نے راولپنڈی کے دوسرے مقام پیر ودھائی موڑ سے بھی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس سے اسلام آباد آئی جے پی روڈ پر ٹریفک بحال ہوگئی۔ ٹریفک پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پیر ودھائی موڑ سے احتجاجی کیمپ ہٹانے کے بعد سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے اور تمام ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔

دریں اثنا جی ٹی روڈ پر سواں کے قریب ایس او ایس ویلج کے پاس بند سڑک پر بھی احتجاج ختم  کیے جانے کے بعد ٹریفک بحال کرنا شروع کردیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ کے مقام سواں روڈ سے راولپنڈی کی جانب جانے والے راستے کو 2 دن پہلے بند کیاگیا تھا۔پی ٹی آئی نے سواں کیمپ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، جس سے جہلم روڈ پر ٹریفک رواں کرتے ہوئے ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔

اُدھر راولپنڈی اسلام آباد لاہور موٹروے ایم 2 پر دھرنا بدستور جاری ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کا کہنا ہے کہ موٹروے ایم2 کھولنے سے متعلق ہمیں قیادت کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں ملی، جیسے ہی ہمیں کہا جائے گا، سڑک ٹریفک کے لیے کھول دیں گے۔

واضح رہے کہ دھرنے کے چاروں دن اہم راستے بند ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ مظاہرین نے راولپنڈی کے اہم مری روڈ سمیت 5 اہم شاہراہوں پر احتجاجی کیمپ قائم کررکھے تھے، جس سے شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم رہے۔

دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں تعلیمی ادارے آج تیسرے روز بھی بند رہے جب کہ مری روڈ سے اسلام آباد جانے والے شہریوں کو زحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ دفاتر اور دیگر منزلوں پر جانب والے افراد بڑی تعداد میں رش میں پھنسے رہے۔