سود کا خاتمہ: جماعت اسلامی کی حکومت کو رہنمائی کی پیشکش

842

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے  سودی بینکاری کے معاملے پر وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لینے کے اعلان کے بعد جماعت اسلامی نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت کو رہنمائی کی پیش کش کی ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان نے وفاقی شرعی عدالت سے سودکے خلاف فیصلہ کے حصول کے لیے کلیدی کردار اداکیا ہے۔ سابقہ اور موجودہ دور حکومت میں جماعت اسلامی کی طرف سے نہ صرف سودی نظام کی خلاف  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کیا گیا بلکہ اس ضمن میں قانون سازی کے لئے بلز بھی جمع کروائے گئے ۔

حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے پر جماعت نے سودی نظام کے خلاف وفاقی شرعی عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کی اور جماعت اسلامی کی اس جدوجہد کے نتیجہ میں قوم  سرخرو ہوئی  تاہم موجودہ حکومت نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی جس پر ملک بھر کے عوام میں تشویش کی لہردوڑ گئی۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ کا سلسلہ شروع ہوگیا وقفہ سوالات، توجہ دلاؤ نوٹسز، قراردادوں  ،مظاہروں اور دیگر جمہوری ذرائع سے  پارلیمینٹ  کے اند اور باہر حکومت پر دباؤ کا سلسلہ جاری رہا  اور اب حکومت نے اپیل واپس لینے کا اعلان کردیا ہے ۔  شرعی عدالت میں  فیصلہ کی محرک پاکستان کی موثر دینی جماعت نے معاشی نظام کو مکمل طورپر سود سے پاک کرنے  کے لیے حکومت سے قومی روڈ میپ دینے کا مطالبہ کردیا۔  اس ضمن میں جماعت اسلامی نے حکومت کو رہنمائی کی پیش کش بھی کردی ہے۔

رٹ پٹیشن دائر کرنے کے درخواست گزاروں میں جماعت اسلامی کے سرکردہ رہنما لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، مولانا عبد المالک اور دیگر شامل ہیں  ۔ وفاقی شرعی عدالت میں جماعت اسلامی پاکستان  کی رٹ کی پیروی جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر   سابق سینیٹر پروفیسرابراہیم خان نے کی ۔

انہوں نے  وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے اس معاملے میں اعلان  پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت اعلان تک محدودہوکر نہ رہ جائے۔  سودی نظام کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں، اس حوالے سے جماعت اسلامی کی عوامی بیداری کی تحریک جاری ہے ۔

پروفیسر ابراہیم خان نے کہا کہ ملکی مشکلات ،مصائب ،پریشانیوں ،بحران در بحران اور  تکالیف کی بنیادی وجہ سودی نظام ہے ۔جلد از جلد اس سے نجات  ہی میں  ملک وقوم کی عافیت ہے۔وزیرخزانہ معیشت کو قران و سنت کی بنیاد پر استوار کریں، رہنمائی کے لئے ملک میں جید علماء کرام کی کمی نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ اب حکومت کو بینکنگ نظام سمیت تمام مالیاتی معاملات کو قرآن وسنت کے مطابق بنانے کے لئے ضروری قانون سازی کرنی ہے۔

حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لینے سے وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ روبعمل ہوجائے گا۔ ویسے بھی فیصلہ میں عملدرآمد کے لیے حکومت نے تاخیر کردی۔  عالمی سطح پر بھی پاکستان کے مالیاتی لین دین قرآن و سنت کے مطابق ہونگے ۔قوم عملدرآمد کی منتظر ہے۔