امریکا: سیاہ فاموں کے قتل عام کی تحقیقات میں مزید 21 بے نشان قبریں دریافت

322

نیویارک : تحقیق کاروں نے مزید 21 بے نشان قبریں دریافت کی ہیں جن کا تعلق امریکی ریاست اوکلاہوما میں 1921 میں تلسا نسلی قتل عام کا شکار ہونے والوں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔

نیشنل پبلک ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق تلسا میں شہری حکام نے اعلان کیا ہے کہ اوکلان قبرستان میں کھدائی کے دوران بالغان کی 17 قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ منگل کو 4 قبروں کا سراغ ملا تھا جن میں 2 بچوں کی تھی۔

یہ تحقیق شہر میں برسوں سے جاری اس عمل کا حصہ ہے جس میں قتل عام کا شکار سیاہ فام افراد کی درست گنتی کی کو شش کی جا رہی ہے۔ تلسا کے خوشحال گرین ووڈ ضلع کو ایک سفید فام ہجوم نے نیست و نابود کردیا تھا جو یہاں جِم کرو علیحدگی قانون کے تحت رہتے تھے۔کچھ تاریخ دانوں نے اندازہ لگایا ہے کہ اس حملے اور اس کے بعد مارشل لا کے ایام میں تقریبا 300 سیاہ فام افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً سبھی افراد کو اس وقت کے سفید فام حکام کی منظور کردہ اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا تھا۔مرنے والے سیاہ فام افراد کے اہل خانہ کو عارضی پابندیوں کے تحت تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ انہیں اپنی مردہ ماں ، باپ ، بیٹوں اور بیٹیوں سے دور مسلح محافظوں کے زیرحراست رکھا گیا تھا۔

تاریخی طور پر کہا جاتا ہے کہ یہ فسادات شہر کے مرکز کی ایک لفٹ میں ایک سیاہ فام نوجوان اور ایک سفید فام خاتون کے درمیان پیش آئے ایک واقعہ سے شروع ہو ئے تھے۔ یہ واقعہ 1919 میں ملک بھر میں نسلی فسادات کے فورا بعد پیش آیا۔