پاک نیوزی لینڈ مقابلوں کی تاریخ میں قومی ٹیم کا پلڑا ہمیشہ بھاری رہا

261

سڈنی: ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین سیمی فائنل آج بدھ کو کھیلا جائے گا۔ اس حوالے سے  ریکارڈ دیکھا جائے تو اب تک تمام فارمیٹ کے عالمی کپ میں کیویز شاہینوں کو زیر نہیں کرسکے ۔

آسٹریلیا میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹرافی اب 3 میچز کے فاصلے پر ہے اور 4 ٹیمیں اس کے حصول کے لیے میدان میں ہیں۔ٹورنامنٹ کا پہلا سیمی فائنل آج بدھ کوسڈنی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلا جائے گا۔ ماضی کے ریکارڈ یہ بتاتے ہیں کہ کسی بھی فارمیٹ کے آئی سی سی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں کیویز پاکستانی شاہینوں کو بلند پرواز سے نہیں روک سکے ہیں۔شاہینوں نے جھپٹا مار کر ان کا شکار کیا ہے۔

ریکارڈ کھنگالیں تو پاکستان اور نیوزی لینڈ کا کسی بھی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہلا مقابلہ 1992ء کے ورلڈ کپ میں ہوا تھا۔یہ وہی ٹورنامنٹ ہے جس کی ٹرافی پاکستان نے اٹھائی تھی۔نیوزی لینڈ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے مدمقابل آنے سے قبل ناقابل شکست تھا اور دنیا کی 7 بہترین ٹیموں کو ہرا چکا تھا لیکن پاکستان نے پہلے گروپ میچ میں کیویز کا شکار کیا پھر سیمی فائنل میں 4 وکٹوں سے شکست سے دوچار کرکے فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔

ون ڈے فارمیٹ کے ورلڈ کپ 1999 میں پاکستان اور نیوزی لینڈ ایک بار پھر سیمی فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئے لیکن نتیجہ 92 کے سیمی فائنل جیسا ہی تھا۔یہاں گرین شرٹس نے 9 وکٹ سے فتح پائی۔اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے جانے والے میچ میں نیوزی لینڈ نے 7 وکٹ پر 241 کا مجموعہ حاصل کیا۔

ٹی 20 فارمیٹ شروع ہوا تو اس کے عالمی کپ کے دوسرے ایڈیشن میں 2009ء کے سیمی فائنل میں گرین شرٹس اور کیویز کا جوڑ پڑا جو مختصر فارمیٹ میں پہلی بار جب کہ آئی سی سی کے کسی بھی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں تیسرا مقابلہ تھا۔کیپ ٹاون میں کھیلے گئے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 144 رنز کا ہدف دیا۔پاکستان نے یہ ہدف 7 گیندیں قبل ہی حاصل کرلیا۔

سیمی فائنل سے قطع نظر اگر دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کا ریکارڈ دیکھا جائے تو یہاں بھی پاکستان کا پلڑا بھاری دکھائی دیتا ہے۔اب تک پاکستان اور نیوزی لینڈ مختصر فارمیٹ کے کرکٹ مقابلوں میں 28 بار ایک دوسرے کے مدمقابل آچکے ہیں جن میں سے پاکستان نے 17 جب کہ نیوزی لینڈ نے 11 میچز جیتے ہیں۔