سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے عالمی امداد کی ضرورت ہے، صدر مملکت

258

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں سے پاکستان قدرتی آفات کا شکار ہے، حالیہ مون سون بارشوں سے آنے والے سیلاب نے تاریخ کی بدترین تباہی سے دوچار کیا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ  اِس ہولناک تباہی کے بعد بحالی و تعمیر ِ نو کسی بھی چیلنج سے کم نہیں، قومی سطح کے امدادی اداروں بالخصوص ہلالِ احمر پاکستان نے گرانقدر کام کیا ہے۔ عالمی اداروں اور دوست ممالک کی جانب سے امداد کے مشکور ہیں مگر ابھی بھی مشکلات کم نہیں ہوئیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اِس اندوہناک تباہی کو خوشحالی میں بدلنے کیلئے جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی، حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ تعمیر ِنو و بحالی کے کاموں میں تیزی لائی جائے۔ہمیں حوصلے اور برداشت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے عالمی، قومی ڈونرز کو فراخدلی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

صدرِ مملکت نے فرسٹ ایڈ کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہلالِ احمر ہر فرد کو فرسٹ ایڈ کی تربیت دینے کیلئے کمربستہ ہو۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ ہر گھر میں ایک فرسٹ ایڈر ہونا چاہیے جو بوقت ضرورت قیمتی جان بچا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں، سخت سردی میں کیمپوں میں رہائش سمیت دیگر مسائل نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ عارضی پناہ گاہوں میں مقیم متاثرین عالمی برادری کی راہ دیکھ رہے ہیں۔میں ہلال ِاحمر کی قیادت اور عملہ اور رضاکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔عالمی برادری اور امدادی اداروں سے اپیل ہے کہ متاثرین کی بحالی و آبادکاری اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے دِل کھول کر فنڈز دیں۔