گیس لاسز کا بوجھ صارفین کے بجائے کمپنیوں کے ملازمین پر ڈالا جائے گا

278

لاہور: وزارت پٹرولیم نے عوام کو سردیوں میں گیس کے بحران سے پیشگی خبردار کر دیا جبکہ گیس لاسز کا بوجھ صارفین کے بجائے کمپنیوں کے ملازمین پر ڈالا جائے گا۔

حکام کے مطابق سردیوں میں سوئی ناردرن کو 700 ایم ایم سی ایف ڈی اور سوئی سدرن کو 300 ایم ایم سی ایف ڈی کی قلت کا سامنا ہو گا۔بتایا گیا ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے حکومت 20 ہزار ٹن ایل پی جی منگوائے گی۔لوڈ مینجمنٹ پلان کے مطابق گھریلو صارفین کو ناشتے اور کھانے کے اوقات میں گیس ملے گی ۔ کمرشل صارفین کو نوٹسز جاری کر کے ایل این جی معاہدہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے، معاہدہ نہ کرنے والوں کے کنکشنز کاٹ دیئے جائیں گے ۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں گیس چوری روکنے کے لیے نئی حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے جس کے تحت اب گیس لاسز کا بوجھ صارفین کے بجائے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور سوئی سردن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ملازمین پر ڈالا جائے گا۔

وزارت پٹرولیم حکام کے مطابق 3 ماہ میں ہر رہائشی علاقے کے باہر ٹی بی ایس میٹر لگائے جائیں گے ، جو پورے علاقے کو گیس کی فراہمی اور استعمال کی پیمائش دیں گے۔ گیس کے ساڑھے 6 فیصد سے زیادہ نقصانات پر ٹاؤن منیجر سے حساب لیا جائے گا،تسلی بخش جواب نہ دینے پر ملازمین کو جرمانے ہوں گے، ملازمین کی ترقی اور تنزلی بھی اسی بنیاد پر ہو گی۔

نئی حکمت عملی کے تحت سوئی ناردرن کے ڈسٹری بیوشن علاقوں میں 4 لاکھ میٹرز لگیں گے۔