ارشد شریف کی والدہ کا چیف جسٹس کو خط، جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ

221

اسلام آباد: صحافی شہید ارشد شریف کی والدہ کا چیف جسٹس ، جسٹس عمر عطاءبندیال کو خط ،ہائی پاور جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ،میرے بیٹے کی شہادت پر حکومت کے ظالمانہ اقداما ت کا نوٹس لیں۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ ارشد نے بتایا کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے،وفاقی حکومت کی جانب سے ارشد کے خلاف بغاوت کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے،ان اقدامات کی بناءپر وہ دبئی گیا ،وفاقی حکومت نے ارشد شریف کا دبئی چھوڑنے پر دبئی انتظامیہ پر دباؤ ڈالا گیا،ارشد دبئی سے کینیا گیا وہاں اسے قتل کر دیا گیا۔ارشد شریف کے قتل کی حقیقی وجوہا ت چھپائی گئیں جن کو منظر عام پر لانا ناگزیر ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کینیا پولیس نے تین چار بار بیان بدلا،تحقیقاتی کمیٹی کے پہنچنے سے پہلے وفاقی وزرا کی جانب سے من گھڑت بیان بازی کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہائی پاور جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کیا،وزیراعظم کے اعلان کے برعکس ریٹائرڈ جج شکور پراچہ کی سربراہی میں کمیشن بنا دیا گیا،ان کی سربراہی میں کمیشن میں وفاق کے 2 افسران شامل کر دئیے گئے۔اس قسم کی تحقیقاتی کمیشن سے حکومت کی بدنیتی واضح ہوتی ہے۔شہید ارشد شریف قتل کیس میں ناانصافی کی جارہی ہے جسے چیف جسٹس آف پاکستان ہی روک سکتے ہیں۔

ارشد شریف کی والدہ نے خط یں کہا کہ شہید ارشد شریف کو پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سے ہی انصاف مل سکتا ہے۔اعلیٰ عدلیہ کا ہائی پاور جوڈیشل کمیشن ہی شہید ارشد شریف اور صحافی برادری کو مطمئن کر سکتا ہے۔