ماربل نکالنے کیلئے جدید سائنسی طریقے اختیار کرنے ہوں گے، پاکستان بزنس فورم 

415

اسلام آباد: چئیرمین پاکستان  بزنس فورم خیبر پختوں خواہ عمر مسعود رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماربل انڈسٹری پانچویں بڑی صنعت ہے جس سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے، خیبرپختون خواہ میں ملاگوری ماربل، سب سے بڑی ماربل انڈسٹری ہے، جہاں سنگ مرمر تیارکرنے والے 276 کارخانے قائم ہیں۔

عمر مسعود رحمن نے کہاکہ  ادھر بالواسطہ اور بلاواسطہ دس ہزار سے زائد مزدور برسرروزگار ہیں،ہرکارخانہ ماہانہ اوسطاً35 ہزار سکوئر فٹ سنگ مرمر تیارکرتا ہے۔ یہاں کا ہرکارخانہ حکومتی خزانہ کوماہانہ 75 ہزار معدنی ٹیکس اداکرتا ہے جب کہ انڈسٹری سے  بجلی کی مد میں ماہانہ تین کروڑ روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ضلع خیبر، مہمند اور باجوڑ کے پہاڑوں میں سات ہزار ملین ٹن ماربل کے ذخائرموجود ہیں۔

عمر مسعود  نے کہاکہ زیارت ماربل خصوصیت اورمعیار کے لحاظ سے اٹلی کے کرارہ ماربل کے بعد دنیا بھرمیں دوسرے نمبر پر ہے، زیارت ماربل دیگر اقسام کی نسبت زیادہ چمک داراور پائیدار ہوتا ہے جب کہ ملاگوری سنگ مرمر زیادہ ٹھنڈک دینے کی صلاحیت رکھتاہے اوراس کی مانگ میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔  پہاڑوں میں سنگ مرمر روایتی طریقوں یعنی بارودی مواد سے بلاسٹ کرکے نکالاجاتا ہے۔، جس کے باعث پچاس فی صد ماربل موقع پرضائع ہو جاتا ہے۔ اگر حکومت آسان اقساط پر بھاری مشینری مہیاکرے تو پیداوار میں دگنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

 ان کا  کہنا تھاکہ اس صنعت کو یومیہ سات گھنٹے بجلی مہیاکی جاتی ہے جب کہ 14 گھنٹے بجلی معطل رہتی ہے۔ اس دوران کارخانوں کی پیداوار رک جاتی ہے جو مالکان کے لیے نقصان کا باعث ہے، کیوں کہ ان کو دیگر اخراجات پورے کرنے سمیت مزدوروں کو تنخواہیں بھی دینا پڑتی ہیں۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ ایم ڈی آئی کی صورت میں ہرماہ ماربل انڈسٹری سے تین کروڑ روپے اضافی بجلی بل وصول کیا جاتا ہے جو زیادتی ہے، ایک اندازے کے مطابق خیبر، مہمند اور باجوڑ ایجنسی ماربل کے ذخائرکے لئے مشہور ہیں۔ ملک میں جدید مشینری نہ ہونے کی وجہ سے کٹائی میں85 فی صد ماربل ضائع ہو رہا ہے۔ یہ طریقہ دنیا بھرمیں تقریباً متروک ہوچکا ہے کیوںکہ اس کی بدولت ماربل کی بہت زیادہ مقدارضائع ہوتی ہے، دنیا بھرمیں کانوں سے نکالنے کے دوران ماربل کے ضیاع کی شرح 45 فی صد ہوتی ہے اورکوشش کی جا رہی ہے کہ یہ شرح 2.5 فی صد تک لائی جاسکے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ شرح 85 فی صد ہے،گویا اگرکسی کان سے روزانہ 100ٹن ماربل نکالاجاتا ہے تواس میں سے85 ٹن ضائع ہو جاتاہے۔