بلوچستان کے کئی مقامات پر قابل تجدید توانائی کی پیداوار کا منصوبہ

353

اسلام آباد: سرمایہ کاری بورڈ ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان میں متعدد مقامات پر قابل تجدید توانائی کی پیداوار کا منصوبہ شروع کرے گا۔مدت تکمیل 2 سال  جب کہ بلوچستان میں ایک ہزار کلومیٹر ساحلی پٹی کے ساتھ ہوا کی رفتار 7 سے 8 میل فی سیکنڈ،سالانہ اوسط دھوپ کا دورانیہ 8گھنٹے،ونڈ انرجی کی مجموعی صلاحیت 122 گیگا واٹ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شمسی توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلیے پُرامید ہیں، وزیراعظم

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف انویسٹمنٹ صنعتی اور تجارتی صارفین کو پائیدار بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بلوچستان میں متعدد مقامات پر قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے لیے درخواستیں طلب کر رہا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 2.5 ارب روپے ہے اوراسے مکمل ہونے میں 2 سال لگیں گے۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پاکستان 220 ملین سے زیادہ آبادی والا ملک اورتیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔اس لیے اس کی توانائی کی ضروریات کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ملک تاریخی طور پر توانائی کا خالص درآمد کنندہ رہا ہے اس لیے اسے توانائی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بائیو گیس ٹیکنالوجی کے استعمال سے توانائی بحران پر قابو پانا ممکن ہے، رپورٹ

پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے استعمال کی طرف ایک طویل المدت، پائیدار منتقلی شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ صنعتی اور تجارتی صارفین کو بجلی کی مناسب اور بلاتعطل فراہمی بلوچستان میں مستقبل کی معاشی اور صنعتی ترقی کے لیے ضروری ہے۔