قائمہ کمیٹی کی ایم ڈی کیٹ امتحان تاخیر سے منعقد کرنے کی تجویز

383

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبہ کے مسائل حل کرنے کے لیے امتحان دس 15دن تاخیر سے منعقد کرنے کی تجویز دے دی اورحکومت کو امتحانی مراکز تبدیل کرنے کے خواہشمند طلبہ کا مسئلہ حل کرنے اور خیبرپختونخوا،پنجاب اور اسلام آباد کے طلبہ سے ایک ہی پیپر لینے کے حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

سیکرٹری صحت نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت کمیشن پرانے قانون کے تحت کام کر رہی ہے، کسی کے نقصان کے لیے کوئی فیصلہ نہیں کیا اورنہ کریں گے۔13نومبر کو ایک ہی دن پورے ملک میں امتحان ہے، 21ہزار طلبہ اپنا سینٹر تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد افضل خان ڈھانڈلا کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں ایم ڈی کیٹ کے امتحان سے متعلق معاملہ زیر غور آیا،سیکرٹری صحت نے کمیٹی کو بتایا کہ سلیبس تو ایک ہی ہے،21ہزار طلبہ نے کہا ہے کہ ہم اپنا سینٹر تبدیل کرنا چاہتے ہیں، یہ ان کا حق بنتا ہے۔ جن طلبہ کی اسکالرشپ جاری ہے وہ جاری رہنی چاہییں۔اگر طلبہ کا سینٹر تبدیل کرتے ہیں توکتنے دن لگیں گے؟ خیبرپختونخوا،پنجاب اور اسلام آباد کا ایک پیپر تو کر سکتے ہیں؟

وزارت قانون کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ایم ڈی سی کا ایکٹ نافذ ہو جائے گا تو اس ایکٹ کے تحت امتحان کرانے پڑیں گے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی ایم سی نے بھی وہی ٹیسٹ لینا ہے پی ایم ڈی سی نے بھی وہی ٹیسٹ لینا ہے، بچوں کے سینٹر کا معاملہ دیکھ لیں اگر دس پندرہ دن لیٹ بھی کرنا پڑا توکوئی فرق نہیں پڑے گا ۔رکن کمیٹی رمیش کمار نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ادویات کی کمی اور قیمتوں کے مسئلے کے حوالے سے اجلاس منعقد کریں۔

اجلاس کے دوران رکن اسمبلی ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے ایجنڈے میں سے اپنا بل نکالے جانے پر احتجاج ریکارڈ کرایا اور کہا کہ میرا بل ایجنڈے پر نہیں ہے،میں اسی بل کے لئے خیر پور سے آئی ہوں، یہ میرا بل ہیلتھ کمیٹی میں کتنے عرصے سے پینڈنگ ہے، ایجنڈے سے نکال دیاتھا تو مجھے اطلاع دیتے اب تو میں کمیٹی میں آگئی ہوں ۔یہ بل ایک سال آپ کے پاس پڑا رہا ہے ، کیا مجھے فون پر بتایا ہے کہ میرا بل ڈیفر ہوگیا ہے؟۔