ٹی20 ورلڈکپ: نیدرلینڈز کی سپر 12 مرحلے میں پہنچنے کے قوی امکانات

286

گیلونگ : نیدرلینڈز کی ٹیم نے بس ڈی لیڈز کی 2 وکٹوں اور ناقابل شکست 30 رنز کی بدولت نمیبیا کو دلچسپ مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹی 20 ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے تک رسائی کے امکانات مضبوط کرلیے۔

آسٹریلیا کے شہر جی لانگ کے کارڈینیا پارک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نمیبیا نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ان کی ٹیم 20 اوور میں6 وکٹوں کے نقصان پر121 رنز بنا سکی۔بس ڈی لیڈز نے 3 اوور میں 18رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آٹ کیا جبکہ انہوں نے 30 گیندوں پر 30 رنز بنائے، ان کی اننگز میں 2 چوکے شامل تھے، انہیں آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بھارت اور جنوبی افریقا کے سابق کوچ گیری کرسٹن نیدرلینڈز کے کوچنگ اسٹاف میں شامل ہیں۔ ڈچ ٹیم نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ابتدائی 14 اوورز میں ایک وکٹ کھو کر 91 رنز بنا لیے تھے تاہم نمیبیا نے 4 وکٹیں لے کر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔نیدرلینڈز کو آخری اوور میں جیتنے کے لیے 6 رنز کی ضرورت تھی، ڈی لیڈ نے پہلے چوکا رسید کیا اس کے بعد 2 رنز لے کر 3 گیندیں قبل میچ جتوا دیا۔

ڈی لیڈ کا کہنا تھا کہ ہم نے اہم مواقع پر وکٹیں گنوائیں۔ہمیں بطور ٹیم سیکھنا ہوگا کہ ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے،لیکن خود اعتمادی ہمیشہ موجود ہوتی ہے اور ہم نے دو دلچسپ میچ جیتے ہیں۔نیدرلینڈز کی یہ ایسی ٹیم کے خلاف بڑی کامیابی ہے، جس نے ایشین چیمپیئن سری لنکا کو 55 رنز سے ‘اپ سیٹ’ شکست دی تھی۔

16 اکتوبر کو ہی آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے مرحلے کے دوسرے میچ میں نیدرلینڈز نے متحدہ عرب امارات(یو اے ای)کو 3 وکٹوں سے شکست دی تھی۔نیدرلینڈز کی ٹیم اس سے پہلے بھی دوسرے مرحلے تک پہنچنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے، جب اس نے 2014 میں اپنے گروپ میں ٹاپ کیاتھا اور انگلینڈ کی ٹیم کو بھی شکست دی تھی۔

نمیبیا کے کپتان جیرہارڈ ایراسمس کا کہنا تھا کہ جیت کے اتنے قریب پہنچ کر ہارنا کبھی اچھا نہیں ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیلڈنگ اور بیٹنگ کے شعبے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ایسا لگا کہ دونوں ٹیموں کو مشکلات پیش آئیں لیکن انہوں نے ہم سے اچھی کرکٹ کھیلی۔