سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات مؤخرکرنے کیلیے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط

360
elections

کراچی: حکومت سندھ نےبلدیاتی انتخابات کے التوا کے لیے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط لکھتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سیکورٹی فراہم کرنے میں مشکلات ہیں کراچی کے بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کیے جائیں۔

سندھ حکومت کا اس ماہ بلدیاتی الیکشن کے التوا کے لیے لکھا جانے والا یہ تیسرا خط ہے، الیکشن کمیشن کو ارسال کیے گئے حکومت سندھ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا ڈویژن ہے، اس شہر کی آبادی تقریباً صوبہ بلوچستان کے برابر ہے، یہ ملک کا گنجان آباد ڈویژن اور میٹروپولیٹن شہر ہے لہذا اس شہر میں انتخابات کے دوران وسیع انتظامات کی ضرورت ہے۔

خط میں بتایا گیا کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن کے لیے تقریباً 5000 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، ان میں سے تقریباً 1305 کو انتہائی حساس اور 3688 کو حساس قرار دیا گیا ہے، اس کی وجہ شہر قائد کی مخصوص تاریخ اور ماضی کے انتخابات ہیں۔ سیکورٹی سے متعلق انتظامات کا مقصد انتخابات کے پرامن انعقاد اور امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے 39,293 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہوگی، ان میں سے 12,465 کراچی کے اضلاع سے ہونگے جبکہ 10,042 اہلکار یونٹس کی طرف سے فراہم کیے جائیں گے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس وقت مجموعی طور پر 22,507 پولیس اہلکار موجود ہیں اور 16,786 اہلکاروں کی کمی ہے، حالیہ سیلاب سے پہلے اندرون سندھ کے اضلاع سے 14,958 پولیس اہلکار فراہم کیے جانے تھے، یہ بھی منصوبہ بنایا گیا تھا کہ اس خلا کو پر کرنے کے لیے 7,150 ریزرو اہلکار لے لیے جائیں مگر سیلاب کے بعد کراچی پولیس کو سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اضافی مدد فراہم کرنی پڑی، اس کے علاوہ سیلاب سے پہلے تقریباً 7000 پرائیوٹ گارڈز کی خدمات بھی لینی تھیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بھی منصوبہ تھا کہ ایکسائز پولیس، محکمہ جنگلات، فشریز اینڈ اینٹی انکروچمنٹ فورس کے اہلکار بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیں گے، مراسلے میں کہا گیا کہ آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد کراچی کے مختلف اضلاع میں منتقل ہوگئی ہے، ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کی تعیناتی بھی ضروری ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ملیر ضلع اور اس کے دیہی علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو عارضی طور پر اسکولوں میں رکھا گیا ہے، یہ اسکول مجوزہ پولنگ اسٹیشن بھی ہیں، اس دوران انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اسی لیے ہماری درخواست ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کردیے جائیں تاکہ انتخابات کسی بھی امن و امان کی خراب صورت حال کے بغیر شفاف طریقے سے کرائے جاسکیں۔