کراچی میں پانی کے ذریعے وائرس پھیلنے کے خدشات

246
virus in water

کراچی: شہر قائد میں مضر صحت پانی کی فروخت سے وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، جس میں نگلیریا اور ڈینگی کا پھیلاؤ بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹینکرز کے زریعے ایک بار پھر مضر صحت پانی کے فروخت کا انکشاف سامنے آیا۔شہر میں مضرصحت پانی کی فروخت سے وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، مضر صحت پانی کی روک تھام کے لیئے ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین احمد نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو خط لکھ دیا ہے۔

کراچی ایم ڈی واٹر بورڈ نے خط میں کہا ہے کہ کراچی میں ایکبار پھر مضر صحت پانی ٹینکرز مافیا کے زریعے فروخت کیا جانے لگا ہیں جس کے باعث کئی وائرس پھیل سکتے ہیں جس میں نگلیریا اور ڈینگی کا پھیلاو¿ بھی شامل ہیں۔

ایم ڈی واٹر بورڈ کیجانب سے لکھے گئے خط میں آئی جی سندھ کو بتایا گیا ہے کہ مضر صحت پانی کے یہ ٹینکر ساکران ، گھاور سے غیر قانونی ہائیڈرینٹس سے کراچی کے علاقوں تھانہ منگھو پیر۔موچکو اور تھانہ معمار کی حدود سے لائے جارہے ہیں۔

خط میں کہا کہ مضرصحت پانی کی کھلے عام خرید وفروخت سے بزرگ شہری زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین کا کہنا تھا کہ پانی مافیا کو کسی بھی طرح نہیں چھوڑا جائے گا، مافیا کولگام دینے کی ہر ممکن کوشش کریں۔