نیب ترامیم کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کیخلاف کیس واپس

264

لاہور: احتساب عدالت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کیخلاف کیس واپس نیب کو بھجوا دیا اور کہا نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد کیس احتساب عدالت دائرہ اختیار میں نہیں۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز سکینڈل کیس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

 عدالت کے روبرو اسپیکر پنجاب اسمبلی اور دیگر کے وکلا کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار پر دلائل دئیے گئے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے بیرسٹر حیدر رسول اور سابق سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز امتیاز چیمہ کی جانب سے عدنان شجاع بٹ ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ نیب ترمیمی آرڈینس 2022 کے تحت احتساب عدالت کو ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں،اس کیس کی انکوائری پہلے بند ہوئی پھر دوبارہ انکوائری شروع کی اور ریفرنس بنایا۔

وکیل نے کہا کہ ریفرنس دار کرتے وقت قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کیے گے، عدالت کیس کی سماعت ختم کر کے کیس واپس ارسال کرے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر عدالتی دائرہ اختیار پر دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سبطین خان کیخلاف کیس واپس نیب کو بھجواتے ہوئے کہا نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد کیس احتساب عدالت دائرہ اختیارمیں نہیں۔

 خیال رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے عدالتی دائرہ اختیار کو چلینج کر رکھا ہے، نیب ریفرنس کے مطابق سبطین خان نے بطور صوبائی وزیر جنگلات مائنز اینڈ منرلز کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔