سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں، وزیر خارجہ

270

کراچی: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فوڈ سیکیورٹی کا خطرہ ہے،شہباز شریف پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب ابھی ختم نہیں ہوا ، سیلاب بلوچستان کے پہاڑوں سے سندھ میں داخل ہورہا ہے ، سیلاب کا 50فیصد پانی نکالا جاچکا ہے ، جبکہ 50فیصد باقی ہے ، ابھی بھی دیہاتوں کے سڑکوں کے دونوں اطراف  سیلابی سمندر کا ملاحظہ کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک تاریخی قدرتی آفت ہے ، یہ سیلاب ماضی کی طرح دریا سے نہیں بلکہ آسمان سے نیچے آیا ۔ یہ ہمارے لئے قیامت سے پہلے قیامت ہے ، 33ملین سے زائد لوگ سیلابی پانی سے متاثر ہوئے ، 33ملین کی آبادی آسٹریلیا کی آبادی سے زیادہ ہے ، یورب کے تمام ممالک کی آبادی کو اکٹھا بھی کرلیں 33ملین تک نہیں پہنچ سکتا ، میں سمجھاؤں تو کیسے سمجھاؤں ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ زمین کی رقبہ اتنا بڑا کہ یوکے کی جتنی زمین ہے وہ سندھ کے پانی کے نیچے ہے ، سندھ کی انتظامیہ اور دیگر ادارے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی دن رات کام کررہے ہیں ، میں نے ہر ملک میں جگہ جگہ دورہ کیا ، پاکستان میں سیلابی صورتحال سے آگاہ کیا ، چاہے امداد پیسوں کی صورت میں ہو یادیگر اشیاء کی صورت میں مگر متاثرین کی تعداد اور وسائل اتنے زیادہ ہیں جتنا بھی کریں کم محسوس ہوتا ہے، ہمیں مزید محنت کرنی ہوگی ۔

 ان کا کہنا تھا کہ حیران ہوں کہ ایک تہائی پاکستان ڈوبا ہو،کچھ چینلز کو دیکھیں اور اسلام آباد کی طرف آگے بڑھیں تو ایسے لگتا ہے کہ الگ ایک ملک ہے ، کوئی اندازہ ہی نہیں۔ کوویڈ کی وجہ سے اتنا نقصان  معیشت کو نہیں پہنچا جتنا سیلاب سے ہوا ، سیلابی ریلے کے باعث 4ملین ایکڑ زرعی زمین بہہ گئی ، اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ، تمام موجود وسائل سیلاب متاثرین کی امداد میں لگادیئے گئے ،سیلاب سے نقصان سوچ سے بڑھ کر ہوا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  سیلاب متاثرین کی مدد کرنے وزیراعظم شہبا زشریف کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ، سیلاب متاثرین کو امداد پہنچانے کی یقین دہانئی کرائی ، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ عوام کی مدد کرنے کا ہے ، کچھ لوگ اس مشکل میں بھی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں، ملک میں جب بھی مشکل گھڑی میں ہم اپنے عوام کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یواین سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس  ہماری دعوت پر پاکستان آئے ، سیلاب متاثرین کی آواز سنن پر ہم سیکرٹری جنرل کے شکرگزار ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ میں نے ایسی سیلابی تباہی کبھی نہیں دیکھی ۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے پوری دنیا سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہے جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے ان کو گھر بنا کر دیں گے ، ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ،کہ ہماری کسان اپنی اگلی فصل لگاسکیں گے ، اگلی فصل لگانے کیلئے کسانوں کی ہرممکن مدد کی جائیگی ، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ہمیں اپنی طرز زندگیوں کوبدلنا ہوگا ، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ سیلاب اور متاثرین ہیں ۔