انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے 5 ارب روپے سے زائد رقم درکار ہے، ریلوے

243

لاہور: حالیہ سیلاب کے باعث جہاں ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی وہی پہلے سے ہی خسارے میں چلنے والا محکمہ ریلوے بھی اس کی زد میں آیا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق انہیں انفراسٹرکچرکی بحالی کے لیے 5 ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہے۔محکمے نے سیلاب کے باعث نقصانات پر مبنی سمری وزارت ریلوے کو بھجوا دی ہے، جس کے مطابق سیلاب سے 3 ہزار 187 کلومیٹر ٹریک متاثر ہوا۔ محکمہ ریلوے کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کے مطابق سیلاب کی وجہ سے ریلوے لائن ون ٹو اور تھری پر 3ہزار 187 کلومیٹر ٹریک کو نقصان پہنچا جبکہ 917 کلومیٹر ٹریک جزوری طور پر تباہ ہوا ۔

ریلوے کی جانب سے تباہ شدہ ٹریک کی تبدیلی کے لیے 433ارب کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ سمری کے مطابق حیدر آباد، میرپورخاص، کھوکھراپار، وزیرآباد، سیالکوٹ اور کوئٹہ چمن سیکشن پر 109 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا۔ 123کلومیٹر ٹریک کو جزوی نقصان پہنچا، جس پر 17 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ریلوے ڈویثرنز کے دفاتر کی بحالی پر 3 ارب خرچ ہوں گے۔

کراچی، سکھر، ملتان اور لاہور ڈویژن میں سیلاب سے تباہ سگنلنگ سسٹم کی بحالی کا تخمینہ 53 ارب روپے لگایا گیا۔ کمونیکیشن ٹاورز اور آلات کے لیے6ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ 41 یارڈ ڈرینز کو پہنچنے والے جزوی نقصان اور بحالی کا تخمینہ 2 ارب 23 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔