مسلح ڈکیتیوں کی روک تھام اور عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، حافظ نعیم

436

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے شہر میں بڑھتی ہوئی مسلح ڈکیتیوں، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں جن میں قیمتی انسانی جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں کی ذمہ داری سند ھ حکومت اور وزیر اعلیٰ پر عائد ہو تی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ گزشتہ روزجماعت اسلامی ضلع قائدین کے سیکریٹری و سابق یوسی ناظم ولید احمد کے جواں سال بھتیجے کا شاہراہ فیصل پر اور ایک اور   نوجوان کا اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ان وارداتوں کی روک تھام کریں اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں، کراچی کے مستقل رہائشی باشندوں کو خواہ وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں انہیں کراچی پولیس میں بھرتی کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ  موجودہ اور ماضی کی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی سرپرستی نے کے الیکٹرک کو ایک مافیا کی شکل دے دی ہے اسے لگام دینے کی ضرورت ہے، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کے عوامی ریفرنڈم میں اہل کراچی زبردست جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  عوامی ریفرنڈم کا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں سے کے ایم سی میونسپل ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت دیگر ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں، کلاء بیک کے 50ارب روپے عوام کو واپس دلوائے جائیں، اس کا لائسنس منسوخ، قومی تحویل میں لے کر فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ  اس نجی کمپنی کے تمام سہولت کاروں کو بے نقاب کیا جائے، ناجائز ٹیکس اوراضافی چارجز ختم نہ کیے گئے تو عوام بجلی کے بھاری بل ادا نہیں کریں گے۔