قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

421

ان سے پوچھو، کس کی گواہی سب سے بڑھ کر ہے؟کہو، میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ ہے، اور یہ قرآن میری طرف بذریعہ وحی بھیجا گیا ہے تاکہ تمہیں اور جس جس کو یہ پہنچے، سب کو متنبہ کر دوں کیا واقعی تم لوگ یہ شہادت دے سکتے ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بھی ہیں؟ کہو، میں تو اس کی شہادت ہرگز نہیں دے سکتا کہو، خدا تو وہی ایک ہے اور میں اس شرک سے قطعی بیزار ہوں جس میں تم مبتلا ہو۔ جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس بات کو اس طرح غیر مشتبہ طور پر پہچانتے ہیں جیسے ان کو اپنے بیٹوں کے پہچاننے میں کوئی اشتباہ پیش نہیں آتا مگر جنہوں نے اپنے آپ کو خود خسارے میں ڈال دیا ہے وہ اِسے نہیں مانتے۔(سورۃ الانعام:19تا20)

سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت کرتے ہیں اور ان عورتوں پر جومردوں کی مشابہت کرتی ہیں۔ (بخاری، ابودائود، ترمذی)
تشریح: فطرت نے مرد وعورت دونوں کے خصائص الگ الگ رکھے ہیں اور ان کی ہیئت وتخلیق اور زندگی کی ذمے داریوں کے پیش نظر ان کے لیے الگ الگ لباس اور دائرہ ٔ کار بھی مْتعین فرمایا ہے، لیکن بدقسمتی سے آج جب کہ شرافت و رذالت کا معیار لوگوں کے درمیان سے مفقود ہوچکا ہے تو اس قانون ِ فطرت کے بارے میں بھی لوگوں کا انداز بدل گیا ہے۔