جج کو دھمکی: عمران خان کیخلاف مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت سے سیشن کورٹ منتقل

321

اسلام آباد: خاتون جج کو دھمکی دینے کے مقدمے میں چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گری عدالت سے سیشن کورٹ منتقل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری سمیت پولیس افسران کو دھمکی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ اے ٹی سی نے عمران خان کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر  اس عدالت سے سیشن کورٹ منتقل کردیا۔ اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے احکامات جاری کرتے ہوئے عمران خان کی ضمانت کی درخواست نمٹا دی۔

جج نے ریمارکس دیے کہ ملزم آزاد ہے جو متعلقہ فورم سے ضمانت کے لیے رجوع کر سکتا ہے۔ اس سے قبل انسداد دہشتگری عدالت نے جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے متعلق کیس کی سماعت کی۔ انسداد دہشتگری عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے سماعت کی،  عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت کے روبرو پیش  ہوئے۔ بابر اعوان نے دہشتگری کی دفعات ختم کرنے سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ آڈر کے مطابق اب آپ کیس سیشن جج کو منتقل کریں گے ، ہمارے پاس چلان جمع ہی نہیں کروایا گیا ،آپ کو دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر کرنی پڑے گی۔ جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیے کہ نہ ہمارے پاس چالان جمع ہوا ،نہ گواہ کا بیان ہوا نہ کچھ اور ہوا تو کیا منتقل کریں گے، ہمارے پاس اب تک ضمانت کا معاملہ تھا ، ہائیکورٹ کے آڈر کے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا ۔

وکیل بابر اعوان نے موقف اپنایا کہ  27 ستمبر کو دیگر ضمانتوں کی درخواست لگی ہیں،مزید آپ جو آڈر کریں،  جج نے کہا کہ ضمانت کی درخواست واپس کر لیں تو آپ کے لیے بہتر ہو گا، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ  ہم ضمانت کی درخواست واپس نہیں لے رہے، عدالت نے پوچھا کہ سپیشل پراسیکیوٹر کہاں ہیں؟ ان سے بھی رائے لے لیتے ہیں ، عدالت نے سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں وقفہ کر دیا تھا، جس کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی  ضمانت کی درخواست نمٹا دی۔