حکمران سب کچھ مفادات کیلئے کررہے ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

257
their interests

کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بے حس غافل حکمرانوں کو عوام کی فکر نہیں ،سیاست ،قانون سازی،پارلیمانی جدوجہد سمیت سب کچھ اپنے مفادات کیلئے کر رہے ہیں۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ اور حکمرانوں منتخب نمائندوں نے عوام کوان کی حالت پر چھوڑ دیا ہے ۔مالیاتی اداروں کے بھاری سودی قرضوں نے ملکی معاشی حالات خراب تر کر دیا ہے۔قرض وامداددینے والے سیکولر ممالک ملک کی اسلامی قوانین کو بھی تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ٹرانس جینڈربل، سودی معیشت اسی کا شاخسانہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران دیانت دارہوتے تو آج ملک اتنی قرضوں میں نہ ڈوبتا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ  حکومت متاثرین کی امدادمیں غفلت وکوتاہی نہ کریں سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کمی کے بجائے روزبروزاضافہ ہورہا ہے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکالنے،مچھرمار اسپرے اور وبائی بیماریوں کے خاتمے کیلئے حکومت فی الفور دیانت داری سے کام کریں ۔جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن متاثرہ علاقوں میں آج بھی ریلیف ورک وبحالی کے کاموں میں مصروف ہے۔ خواتین ،معذور وبزرگ افراد، چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو سیلاب زدہ علاقوں میں آج بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

امیرجماعت اسلامی بلوچستان حکومت نے ان مصیبت زدہ علاقوں میں طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے سنجیدہ کوششیں نہ کیں تو دوسرا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ جماعت اسلامی الخدمت فائونڈیشن نے متاثرہ علاقوں میں خیمہ بستی ،فیلڈہسپتالزقائم کردیے ہیں الحمداللہ متاثرہ علاقوں میں دن رات متاثرین کی خدمت جاری ہے۔ الخدمت خیمہ بستیوں وفیلڈہسپتالوں میں خورونوش، بچوں کو تعلیم درس وتدریس اور موبائل میڈیکل ٹیم کے ذریعے علاج معالجہ سمیت زندگی کی دیگر ضروریات پہنچائی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے اسوقت سیلاب زدگان مختلف وبائی بیماریوں کے گھیرے میں ہیں وبائی امراض اور طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے متاثرین موت کے منہ میں چلے جارہے ہیں بدقسمتی سے وزراء اپنے اپنے علاقوں کے عوام کے بجائے اپنی زمینوں کو بچانے میں مصروف ہیں عالمی ادارہ صحت نے بھی سیلاب کے بعد پاکستان میں بیماریوں واموات کی صورت میں دوسری آفت کے خطرے سے خبردار کیا ہے، اگر حکمرانوں نے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کئے تو تاریخ اور عوام انہیں ہرگز معاف نہیں کریں گے، سیلاب زدہ علاقوں میں چھوٹے بچوں کو جلدی بیماریوں اور حاملہ خواتین کو خاص طور پر مشکلات کا سامنا ہے ،حکومتی نااہلی اور خراب حکمرانی کا یہ عالم ہے کہ زندگی کی بنیادی ضرورت آٹے کی قیمتیں آسمان پر جبکہ پیناڈول،بروفین،بخار سمیت جان بچانے کی ادویات مارکیٹ سے غائب ہیں۔