پاکستان میں پلاننگ سے فساد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جاوید لطیف

202

   اسلام آ باد:مسلم لیگ  (ن)کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں پلاننگ سے فساد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 

وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر ان دنوں عجیب کھیل کھیلا جارہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہر ادارے پر حملے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مذہب کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے، عمران خان کہتے ہیں اداروں میں میر جعفر اور میر صادق ہیں، وہ پاکستان کو سری لنکا بنانے کے لیے آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں۔

 جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان تمام حدیں پھلانگ چکے ہیں، ان کے خلاف ایف آئی آر ہوتی ہے لیکن دہشت گردی کی دفعات عدالت ختم کر دیتی ہے۔

 وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر رات کے اندھیرے میں عمران سے ملتی ہیں اور عمران اداروں کے خلاف سخت موقف کے سامنے آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران کہتے ہیں ایکس وائی کا فون آئے تو اس کو واپس اسی طرح دھمکی دو، پہلے نام تو بتا، اگر ہمیں کال آتی تھی تو ہم تو نام سامنے لے آتے تھے۔ 

لیگی رہنما نے کہا کہ خود اعتراف کرتے ہیں ایجنسیاں میرے دور میں بل پاس کرواتی تھیں اب کہتے ہیں اپنے بل بوتے پر آیا ہوں۔

 جاوید لطیف نے کہا کہ عمران اینٹی کرپشن کا ڈی جی اس لیے تبدیل کرتے ہیں کہ وہ آپکے ذاتی انتقام میں حصہ دار نہیں بنتا، آپ علما بورڈ کے علما کو اس لیے ہٹا دیتے ہو کہ مخالفین کے خلاف فتوے دو۔ 

انکا کہنا ہے کہ عمران خان بے شک مقدمے درج کر کے انتقامی کارروائی کرے لیکن اسلامی تعلیمات کا مذاق اڑانے نہیں دیں گے، عمران خان قرآنی آیات کا من پسند ترجمہ بند کرے

۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں میرے خلاف دہشت گری کے مقدمات پر جوڈیشل کمیشن بنا لیں، اسلامی نظریاتی کونسل یا شریعت کورٹ مجھے اور عمران خان دونوں کو بلا لے، ہر فورم پر اپنا کیس ثابت کروں گا۔

 لیگی رہنما نے کہا کہ میں نے عمران کا کوئی کلپ توڑ مروڑ کر پیش نہیں کیا، عمران نے آج تک نہیں کہا کہ میں نے جو بار ہا کہا وہ میری غلطی تھی یا لاعلمی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کل عمران کے جلسے کے تمام انتظامات جس نے کیے وہ بھی ہمارے علم میں ہے، ہمیں عمران کی امریکی سفارتکار سے ملاقات کی ڈیمانڈز کا بھی علم ہے۔ 

جاوید لطیف نے کہا کہ عمرانی خطرہ ناصرف پاکستان بلکہ پاکستان کے مسلمانوں کے ایمان پر بھی حملہ آور ہو رہے ہیں، عمران پاکستان کے اسلامی تشخص پر وار کر رہے ہیں، اس معاملے کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔ 

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایف آئی آر پر عدالت سے ضمانت نہیں کروانا چاہتے ہیں، میری جماعت فیصلہ کرے گی کہ اس حوالے سے کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔