کنٹریکٹ چھپانے کی پاداش میں سعودی اور پاکستانی شہری کو سزا

299
کنٹریکٹ چھپانے کی پاداش میں سعودی اور پاکستانی شہری کو سزا

ریاض:سعودی عرب کی وزارت تجارت نے مکہ مکرمہ میں کنٹریکٹ سیکٹر میں معلات کو چھپانے کے جرم میں عدالت سے سزا پانے والے ایک سعودی اور پاکستانی شہری کی تشہیر کی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق یہ کیس ایک کمرشل عمارت سے متعلق تھا۔کیس میں چھپے ہوئے رہائشی کے بارے میں اس وقت رپورٹ کیا گیا جب اس نے ایک شہری فانڈیشن کے اکائونٹ سے 100,000 ریال کا چیک بغیر بیلنس کے جاری کیا۔

اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ایک شخص کو دی گئی رہائش کو چھپایا جارہا ہے اور اس شہری کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے اپنے اکانٹ کے استعمال کا اختیار دیا گیا تھا، اس طرح دونوں کی جانب سے جرم کا ارتکاب واضح ہوگیا۔

اس کیس میں جن معاملات کو کور اپ فراہم کیا جارہا تھا ان میں معاہدوں پر دستخط کرنا ، چیک لکھنا ، بینک اکائونٹس کا انتظام کرنا ، معاہدہ کی سرگرمیوں سے آمدنی جمع کرنا اور مملکت سے باہر رقوم کی منتقلی کرنا شامل تھا۔

وزارت تجارت نے مکہ مکرمہ میں فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کردہ عدالتی فیصلے کو شائع کردیا۔

فیصلے کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ اور بدنام کرنا، ان کی سہولیات بند کرنا، ان کی تجارتی سرگرمی کو ختم کرنا، لائسنس منسوخ کرنا، تجارتی رجسٹریشن منسوخ کرنا، زکو ، فیس اور ٹیکس جمع کرانے کی سہولت ختم کرنا کی سزا دی گئی ہے۔

چھپے ہوئے شہری کو ڈی پورٹ کرکے واپس آنے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

یاد رہے انسداد روپوشی پروگرام نے تمام تجارتی اداروں کو تجارتی سرگرمیاں چھپانے سے روکا ہے اور سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے جاری بازار کے قواعد کی پابندی کرنے کو لازم قرار دیا ہے۔

ان قواعد کے مطابق غیر قانونی رہائش پذیر افراد کو ملازمت دی جاسکتی، ان سے دستاویزی مالی لین دین کیا جاسکتا نہ ہی غیر سعودیوں کو ٹھکانہ فراہم کیا جاسکتا ہے۔

ان غیر سعودیوں کو ادائیگی کے الیکٹرانک طریقے فراہم کئے جاسکتے نہ ہی الیکٹرانک انوائسز دی جا سکتی ہیں۔

اینٹی کور اپ پروگرام جدید طریقہ کار پر انحصار کرتا ہے جو چھپنے کے ذرائع کو محدود کرنے اور شیڈو اکانومی کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ 20

سرکاری ایجنسیاں اس مقصد کیلئے مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے خفیہ تکنیکوں سے معاملات کو کنٹرول کررہی ہیں۔

ان جرائم میں ملوث افراد کو پانچ سال تک قید اور 50 لاکھ ریال تک جرمانہ کے علاوہ دیگر سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔