ڈائنوسار سے بھی کروڑوں سال پرانی مچھلی کا دل مل گیا

482
fish heart

سڈنی: محققین نے 380 ملین سال پرانی ایک مچھلی کا دل دریافت کیا ہے، جو مچھلی کے اندر ابھی تک محفوظ تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ دل خون پمپ کرنے والے عضو کے ارتقا کے حوالے سے بہت اہم ہے جو انسانوں سمیت کمر کی ہڈی والے تمام جانوروں میں پایا جاتا ہے۔یہ دل ایک مچھلی کا تھا جسے گوگو کہا جاتا ہے اور جو اب ناپید ہے۔

سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی یہ حیرت انگیز دریافت مغربی آسٹریلیا میں کی گئی تھی۔پرتھ کی کرٹن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی سائنسدان پروفیسر کیٹ ٹریناجسٹک نے اس لمحے کے بارے میں بتایا جب انھیں اور ان کے ساتھیوں کو احساس ہوا کہ انھوں نے اپنی زندگی کی سب سے بڑی دریافت کر لی ہے۔وہ کہتی ہیں ہم کمپیوٹر کے گرد جمع تھے اور جب ہمیں پتا چلا کہ یہ ایک دل ہے تو یقین نہیں آ رہا تھا۔۔۔ یہ ناقابل یقین حد تک دلچسپ تھا۔عام طور پر نرم خلیوں کی بجائے ہڈیاں فوسلز میں تبدیل ہوتی ہیں لیکن کمبرلے میں اس مقام پر، جسے گوگو چٹان کی تشکیل کے نام سے جانا جاتا ہے، یہاں پر معدنیات نے مچھلی کے بہت سے اندرونی اعضا کو محفوظ کر لیا تھا، جن میں جگر، معدہ، آنت اور دل شامل ہیں۔

پروفیسر کیٹ ٹریناجسٹک کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے اپنے ارتقا کے حوالے سے یہ ایک اہم لمحہ ہے۔ایڈیلیڈ کی فلنڈرز یونیورسٹی سے ان کے ساتھی پروفیسر جان لانگ نے اس دریافت کو حیرت انگیز قرار دیا۔ اس سے پہلے تک ہمیں جانوروں کے ان پرانے نرم اعضا کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔