بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں شہباز گل ضمانت پر رہا

240

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم  جاری کردیا ہے۔

اداروں کے خلاف بغاوت پر اُکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کے روبرو وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بدنیتی اور سیاسی بنیادوں پر یہ کیس بنایا گیا، اس کیس میں تفتیش مکمل ہو چکی ہے پورا کیس ایک تقریر کے اردگرد گھومتا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ ساری باتیں شہباز گِل نے کہی تھیں ؟ کیا ان تمام باتوں کا کوئی جواز پیش کیا جا سکتا ہے ؟ کیا سیاسی جماعت کے ایک ترجمان کے ان الفاظ کا کوئی جواز پیش کیا جا سکتا ہے ؟ کیا سیاسی جماعتوں کو آرمڈ فورسز کو سیاست میں دھکیلنا چاہیے ؟ یہ صرف تقریر نہیں ہے۔

وکیل نے موقف اپنایا کہ شہباز گل کی گفتگو کا کچھ حصہ نکال کر سیاق و سباق سے الگ کر دیا گیا، شہباز گل نے کہیں بھی فوج کی تضحیک کرنے کی کوشش نہیں کی، شہباز گل کی ساری گفتگو اسٹریٹیجک میڈیا سیل سے متعلق تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی جماعتوں نے نفرت کو کس حد تک بڑھا دیا، اس تقریر کو دیکھ لیں، یہ گفتگو بتاتی ہے کہ نفرت کو کس حد تک بڑھا دیا گیا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ آرمڈ فورسز کی طرف سے مقدمہ درج کرانے کا اختیار کسی اور کے پاس نہیں، شہباز گل پر مقدمہ میں بغاوت کی دفعات بھی شامل کر دی گئیں، ٹرائل کورٹ نے تو پراسیکیوشن کا کیس ہی ختم کر دیا، شہباز گِل کے ریمانڈ کو بہت متنازع بنایا گیا، بغاوت کی دفعات نے اس مقدمہ کو بھی متنازع بنا دیا، ٹرائل کورٹ نے کہا کہ 13 میں سے 12 دفعات شہباز گل پر نہیں لگتیں، چلیں ایک نمبر تو دیا نا۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا شہباز گل نے ایک کو نہیں، اپنے بیان سے سب کو بغاوت پر اکسایا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ قانون میں جو لکھا ہے اس کے مطابق بتائیں کیسے یہ الزام بنتا ہے؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز گل کو ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔

جواباً پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ہمیں وقت دیں 30 دن میں ٹرائل مکمل کرلیں گے۔ اس موقع پر عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔