بائیڈن حکومت نے بھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا

299

واشنگٹن:امریکا نے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں پارٹنر ہے اور ہم پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کے لیے مستقل بنیادوں پر کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔

450 ملین ڈالر کے فوجی فروخت پیکج سے پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی،ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں،سیلاب متاثرین کی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا توقع کرتا ہے کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف حتمی کارروائی کرے گا۔ نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے 450 ملین ڈالر کے فوجی فروخت پیکج کی تجویز بھی رکھی گئی ہے جس سے پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کی دیکھ بھال کی جا سکے گی۔

نیڈ پرائس نے اس پیکیج سے متعلق مزید بتایا کہ پاکستان کا F-16 پروگرام، امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پیکیج پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی مجوزہ فوجی فروخت کی تجویز کانگریس کے سامنے بھی رکھ دی گئی ہے جو اس پیکیج کی منظوری دیں گے۔ پاکستان کو دی جانے والی مجوزہ فروخت میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود نہیں تاہم پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کے لیے فالو آن سپورٹ میں F-16 ایئر کرافٹ اسٹرکچرل انٹیگریٹی پروگرام، الیکٹرانک کمبیٹ انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس پروگرام، انٹرنیشنل انجن مینجمنٹ پروگرام، انجن کمپوننٹ امپروومنٹ پروگرام اور دیگر تکنیکی کوآرڈینیشن گروپس میں شرکت شامل ہے۔ علاوہ ازیں اس پیکیج میں معاونت میں ہوائی جہاز اور انجن ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں ترمیم اور معاونت بھی شامل ہوگی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے سیلاب متاثرین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاریخی سیلاب کی وجہ سے پاکستان بھر میں ہونے والی تباہی اور جانی نقصان کا بہت دکھ ہے اور ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

امریکا کی جانب سے بھیجی گئی امداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سیلاب میں مدد کے لیے 12 ستمبر تک امریکی سینٹرل کمانڈ کی کل 9 پروازوں نے یو ایس ایڈ کے دبئی کے گودام سے 630 میٹرک ٹن امدادی سامان میں سے نصف سے زیادہ امدادی سامان پہنچایا، مجموعی طور پر سینٹ کام 41 ہزار سے زیادہ کچن سیٹ، 1500 پلاسٹک کی چادروں کے رول، دسیوں ہزار پلاسٹک ٹارپس، 8700 شیلٹر فکسنگ کٹس سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بھیجے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 5 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کی ہے جس میں خوراک، غذائیت، کثیر مقصدی نقد، پینے کے صاف پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے ساتھ ساتھ پناہ گاہیں فراہم کرنا شامل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کام کرتے ہوئے ضرورت کے اس وقت میں مدد فراہم کرتے رہیں گے۔آزادی صحافت کے حوالے سے سوال پر نیڈ پرائس نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں میڈیا کے اداروں اور سول سوسائٹی پر لگائی جانے والی پابندیوں پر تشویش ہے، میں جانتا ہوں کہ آپ کا ادارہ بھی اس سے محفوظ نہیں ہے، ہم پاکستان میں اپنے شراکت داروں اور ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اپنے اسٹیک ہولڈرز سے آزادی صحافت کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ میڈیا پر پابندی کے ساتھ ساتھ صحافیوں پر ہونے والے حملوں کا احتساب نہ ہونے کے سبب آزادی اظہار پر عملدرآمد متاثر ہوا ہے، دنیا بھر میں جمہوری معاشرے کے لیے آزادی اظہار اور عوام کا باخبر رہنا ضروری ہے اور پاکستان پر بھی اس کا یکساں اطلاق ہوتا ہے۔