خاتون جج کو دھمکی کے کیس میں عمران خان جے آئی ٹی میں پیش ہو گئے

296

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے تفتیش کے لیے پیش ہو گئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق پولیس ٹیم کی جانب سے دوران تفتیش سابق وزیراعظم کو تحریری طور پر 21سوالات دیے گئے جب کہ کچھ سوالات زبانی بھی کیے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان سے تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں تقریباً 20 منٹ تک تفتیش کی۔

سابق وزیراعظم نے اپنے وکیل کے ذریعے پہلے ہی سے جمع کرایا گیا بیان دوبارہ دے دیا۔ عمران خان  نے بیان میں کہا کہ شہباز گل پر تشدد کے حوالے سے اپنی تقریر میں کوئی دہشت گردی نہیں کی۔ ایف نائن پارک میں جو تقریر کی، وہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتی۔ اپنی تقریر میں قانونی ایکشن لینے کی بات کی، کوئی دھمکی نہیں دی۔ تحریری بیان جے آئی ٹی کے سربراہ ایس پی تفتیشی ونگ رخسار مہدی کے حوالے کیا گیا۔  بیان میں عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے خلاف امپورٹڈ حکومت کے دباؤ پر پولیس نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا۔

بعد ازاں عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا کے سامنے مذاق ہے، میرےخلاف دہشت گردی دفعات لگائی گئیں۔ شہباز گل کو اغوا اور ان پر تشدد کیا گیا۔ حکومت کو پیغام ہے کہ جتنا  تنگ کریں گے، اتنی ہی تیاری کریں گے۔ صحافی نے سابق وزیراعظم سے سوال کیا کہ خان صاحب کال دینے میں اتنا وقت کیوں لگا رہے ہیں، معیشت اگر تباہ ہو رہی ہے تو کال دے دیں۔ جس پر عمران خان نے  جواب دیا کہ انتظار کی گھڑیاں اب ختم ہونے والی ہیں۔ جب میں کال دوں گا، امپورٹڈ حکومت برداشت نہیں کر سکے گی۔