آئی ایم ایف پروگرام میں نہ جاتے تو دیوالیہ ہو جاتے، مفتاح اسماعیل

295
petrol price

لاہور: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہ جاتے تو دیوالیہ ہو جاتے۔

وفاقی وزیر خزانہ  کا  ہفتہ کو لاہورچیمبر آف کامرس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نگران حکومت سے بات نہیں کرتی اس لیے حکومت میں رہنے کا فیصلہ کیا، فیول سبسڈی ختم کرنے کے بارے میں بھی آئی ایم ایف نے  کہا ہے، 30 ارب کی ایکسپورٹ کرنیوالے ملک کو 80 ارب ڈالرکی درآمدات نہیں کرنی چاہیے،خیالی دنیا میں نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ  ملک مسائل میں گھرا ہواہے ، شہبازشریف کو باگ ڈور ملی توپاکستان کے پاس ساڑھے 10 ارب ڈالر تھے۔ اپریل میں 3 ارب ڈالر ادائیگیوں میں مزید کم ہوگئے۔اس وقت ہمیں پتا نہیں تھا حکومت میں رہیں گے یا نہیں۔آئی ایم ایف نگران حکومت سے بات نہیں کرتی اس لیے حکومت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ مزید رقم ادھار لینے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑا۔بقول وزیرخزانہ سعودی وزیر نے کہا آپ تو ہم سے سستا ڈیزل بیچ رہے ہو۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم خیالی دنیا میں نہیں رہ سکتے، حکومت میں آنے سے پہلے ہمیں مسائل کا پتہ تھا، ہم پی ٹی آئی کی طرح یہ نہیں کہیں گی ہمیں ملکی حالات معلوم نہیں تھے، 30 ارب کی ایکسپورٹ کرنیوالے ملک کو 80ارب ڈالرکی درآمدات نہیں کرنی چاہیے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے فیول سبسڈی ختم کرو ، سعودی وزیر نے کہا  آپ تو ہم سے سستا ڈیزل بیچ رہے ہو، آج 20 کروڑ ڈیزل کم آرہاہے ،لوگوں نے ذخیرہ کرلیاہے، آج ڈیزل پر ساڑھے سات روپے ٹیکس ہے۔