پاکستان میں سیلاب سے تباہی معمولی نہیں، دنیا مدد کیلیے آگے بڑھے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

278

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حال ہی میں آنے والا سیلاب کوئی معمولی چیز نہیں بلکہ یہ ایک بہت بڑی قدرتی آفت ہے، جس کی تباہ کاریاں اور نقصانات ختم کرنے اور بعد ازاں بحالی کے لیے دنیا کو پاکستان کی مدد کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔

دورہ پاکستان کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ چونکہ ایک طرف دنیا خود اس وقت مختلف اقسام کے مالی مسائل میں گھری ہوئی ہے تو دوسری جانب اگر ہم پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر امداد کے لیے ڈونر کانفرنس کریں گے تو کچھ مشکلات ضرور ہوں گی، تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والی حالیہ تباہ کاری غیر معمولی ہے۔ اس سے بچنے اور اس کے متاثرین کی زندگی بحال کرنے کے لیے دنیا کو بہرحال پاکستان کی مدد کے لیے قدم بڑھانا ہوگا۔

اسلام آباد میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ  پاکستان سے میری خاص انسیت 17 سال پرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں 2005ء میں آنے والا شدید ترین اور ہلاکت خیز زلزلہ بھی دیکھا جب کہ اس وقت پاکستان میں شدید دہشت گردی بھی ہو رہی تھی۔ انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستانی قوم کا حوصلہ ایسے وقت میں دیکھا، جب دہشت گرد سوات کے بعد دارالحکومت سے کچھ ہی فاصلے پر تھے۔

عالمی ادارے کے سربراہ نے اعتراف کیا کہ اہل پاکستان کا افغان مہاجرین کی مسلسل خدمت کرتے رہنا بے مثال معاملہ ہے، جو میں نے دیکھا۔ پاکستان اور پاکستانی قوم کے اس بے نظیر و بے لوث جذبے نے ہمیشہ مجھے بے حد متاثر کیا ہے۔ انہوں نے حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے نمٹنے کے لیے ہم متاثرین کے ساتھ ہیں۔ اس وقت تباہی اتنی زیادہ ہے کہ طاقت ور پانی بستیاں، معاش، مال مویشی، فصلیں اور املاک سب کچھ اپنے ساتھ بہا لے گیا ےہ۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب چکا ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے متجاوز ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والی بڑی تعداد کو بیماری اور بھوک سمیت کئی خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس وقت پاکستان اور سیلاب متاثرین ایسے حالات بھگت رہے ہیں، جس میں ان کا کوئی قصور نہیں۔پاکستان دراصل ترقی یافتہ دنیا کی ترقی کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو فوری طور پر بنیادی ضروریات فراہم نہیں کر سکتے، اس کے لیے ہمیں عالمی برادری کے تعاون کی شدید ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے مدد فراہم کرنے پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کہا۔ انہوں نے کہا کہ نسل نو موسمیاتی تبدیلیوں کا بڑے پیمانے پر شکار ہو رہی ہے۔ ہمیں اس موسمیاتی تغیر کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تنزلی کی بدترین صورت حال سے نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ہم پاکستان کو تعمیر کریں گے۔