کے الیکٹرک عدالت کو گمراہ کررہی ہے، جماعت اسلامی کی جدوجہد مافیاؤں کیخلاف ہے، حافظ نعیم

407
incompetence

امیر جماعت اسلامی کراچی  حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک عدالت کو گمراہ کررہی ہے جب کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد  مافیا اور اس کے حمایتیوں کے خلاف ہے۔

بجلی بلوں میں ناجائز ٹیکسز،فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر اضافی وصولیوں کے خلاف اور کے الیکٹرک کو معاہدے کے مطابق پیداواری صلاحیت بڑھانے کا پابند کرنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں دائرپٹیشن کی سماعت کے بعد میں  میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج کے الیکٹرک اور نیپرا کی اوور بلنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ہے، ہم نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کررہا ہے جو غیر قانونی ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے اپنے معاہدے پر عمل درآمد ہی نہیں کیا ہے ۔ جو صحیح پلانٹ ہیں، وہ چلاتے ہی نہیں ہیں ۔ زیادہ فیول استعمال کرنے والے پلانٹ چلاتے ہیں۔ کے الیکٹرک کو کوئی نقصان ہوتا ہی نہیں ہے۔ کے الیکٹرک نے بھی اپنا جواب جمع کرایا ہے ، تاہم ہم نے عدالت سے جلد سماعت کی استدعا کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کے الیکٹرک عدالت کو گمراہ کررہا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بلوں میں الیکٹرک ڈیوٹی کے نام پر جو سندھ حکومت کو اربوں روپے جارہے ہیں، انکم ٹیکس کے چارجز وصول کیے جارہے ہیں، اگر یہ سارے چارجز بلوں ہی میں وصول کرلیے جائیں گے تو حکومت باقی محکمے بند کردے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عدالت کراچی کے لوگوں کے حق میں فیصلہ کرے گی۔ ہم ابراج گروپ سے متعلق تمام رپورٹس عدالت کے سامنے رکھیں گے ۔  جماعت اسلامی کے الیکٹرک مافیا کے خلاف لڑ رہی ہے ۔ کوئی دوسری پارٹی کے الیکٹرک کے خلاف نہیں آتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب ایف آئی اے میں کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی ہونے لگتی ہے تمام وزیر اعظم کے الیکٹرک مافیا کو کیوں سپورٹ کرتے ہیں ؟  ہمیں مافیا کے حمایتیوں کا محاسبہ کرنا ہوگا کیوں کہ ہمارا مؤقف قانون کے مطابق ہے، جب کہ اس کے برعکس ایسے قانون بنا دیے گئے جن سے ایسے مافیاؤں کو فائد ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ والے مغرب کو خوش کرنے کے حوالے سے ٹرانس جینڈر یا پھر ختم نبوت سے متعلق قانون سازی کے لیے اکھٹے ہوجاتے ہیں۔ کے الیکٹرک مافیا کو سپورٹ کرنے کے لیے تمام پارٹیاں اکھٹی ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور مفتاح اسماعیل نے فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کہا تھا کہ واپس لے لیں گے مگر ایسا ہوا نہیں ہے۔