پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز کا انکشاف

211

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا، جس میں سول ایوی ایشن ڈویژن کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے محسن بٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے پریمیئر سروس سے ہونے والے نقصان کی انکوائری دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق لیگی دور میں شروع کی گئی نئی سروس سے قومی خزانے کو 3 ارب 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پی اے سی کو پیش کردی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ اجلاس میں ثبوت نہ ہونے کی بنیاد پر انکوائری بند کرنے پر پی اے سی نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

علاوہ ازیں ڈی جی ایف آئی اے نے پی آئی اے  میں جعلی ڈگری کیس پر بھی بریفنگ دی، جس میں انہوں نے بتایا کہ 15 کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، مزید انکوائریز جاری ہیں۔

ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق جعلی ڈگری کے کیسز کا تعلق، کراچی، سندھ، پنجاب، پختون خوا وغیرہ سے ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جعلی ڈگری والوں کے  معاونین اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کر دی۔