پانی کا رُخ بستیوں کی جانب موڑنے والوں کیخلاف جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، لیاقت بلوچ

377

لاہور: قائم مقام امیرجماعت اسلامی لیاقت بلو چ نے کہاہے کہ حکومتی وسائل اوراختیارات استعمال کرکے سیلاب کے پانی کارخ غریب بستیوں کی جانب موڑنے والے مافیاز کے خلاف جوڈیشنل کمیشن بناکرتحقیقات کی جائیں اور کروڑوں انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے عناصرکوعبرت بنایاجائے۔

سید مودودی بلڈنگ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ موجود ہ ڈیزاسٹر2005ءکے زلزلے سے بڑا ہے لیکن وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی جانب سے متاثرین سیلاب کو ریسکیو اور ریلیف کی فراہمی میں سنجیدگی نظرنہیں آئی جو بذات خود حادثے سے بڑا المیہ ہے ۔ابتدائی ریلیف کے ساتھ ساتھ ساڑھے3 کروڑ افراد کی بحالی بڑا چیلنج ہے جس کے لیے حکومتی سطح پربہترین حکمت عملی اور سرکاری امداد کی شفا ف تقسیم کے حوالے سے بااعتماد نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی قیادت نے معمول کی تمام سرگرمیاں معطل کردی ہیں، ہمار ے رضاکارمنظم طریقے سے سیلابی علاقوںمیں 6ارب روپے مالیت کے امدادی فنڈز سے متاثرین کی خدمت کررہے ہیں۔ ہزاروں رضاکار متاثرہ علاقوں میں خوراک، پانی، ادویات اور خیموں کی بروقت فراہمی کو ممکن بنا رہے ہیں۔

اس موقع پر امیرصوبہ پنجاب ڈاکٹرطارق سلیم،صوبائی سیکرٹر ی جنرل اقبال خان،صوبائی صدرالخدمت فاؤنڈیشن رضوان احمد، امیرضلع راولپنڈی سیدعارف شیرازی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان،صوبائی صدرجے آئی یوتھ اویس اسلم مرزا ودیگرذمہ داران بھی موجود تھے۔ قبل ازیں قائمقام امیرجماعت نے صوبائی جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں متاثرین سیلاب کے حوالے سے جاری سرگرمیوں سمیت دیگرتنظیمی وسیاسی امور کاجائزہ لیا گیا۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ یہ وقت تخریب نہیں تعمیرکاہے سیاسی وقومی قیادت اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے کروڑوں انسانو ں کی بحالی میں اپنا کرداراداکرے، پوری قوم متحدہوکرمواخات مدینہ کی طرزپرنظام تشکیل دے توہمیں کسی حادثے میں غیرملکی امدادکی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ ملک کا بیشتر علاقہ فالٹ لائن پر موجود ہے، جہاں کبھی بھی بڑے حادثات رونما ہو سکتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ریلیف کے کاموں کو منظم کرنے کے لیے تمام قومی اداروں، وفاقی، صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ پر مشتمل موثر نیٹ ورک اور قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جائے تاکہ خدانخواستہ آئندہ کسی حادثہ کی صورت میں انتظامی اخراجات سے بچا جا سکے اور متاثرین کی بروقت امداد بھی ممکن ہو سکے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ اس وقت عام پاکستانی کمیونٹی اوربیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے متاثرین کی امداد کا جذبہ قابل تحسین ہے لیکن آزمائش بہت بڑی ہے پوری پوری بستیاں زمین بوس،مساجدومدارس متاثرہوئے ایسے حالات میں اہل خیرآگے بڑھ کرایثارکامظاہرہ کریں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض بڑھ رہے ہیں، جماعت اسلامی بڑے پیمانے پر متاثرین کومیڈیکل کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آزمائش اور مشکل حالات میں عالمی براداری کی جانب سے تعاون قابل تحسین ہے لیکن متاثرین تک امدادپہنچنے میں کرپشن اور سیاسی عمل دخل کی صورت بڑی رکاوٹیں سامنے آناشروع ہوگئیں ہیں جوافسوسناک امرہے کرپشن اور بدعنوانی جیسے ناسورکے باعث مشکل وقت میں بھی ہم عالمی سطح پر تنہائی کا شکارہوسکتے ہیں اس لیے متاثرین کوامدادکی فراہمی کے حوالے سے شفاف حکمت عملی بنائی جائے۔

صوبائی امیرڈاکٹرطارق سلیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب سمیت پاکستان بھرمیں جماعت اسلامی اورالخدمت فاؤنڈیشن کے فنڈریزنگ کیمپ قائم ہیں ہمارے رضاکاروسائل جمع کرکے امدادی سامان متاثرین تک پہنچارہے ہیں۔ میانوالی میں بھی سیلاب سے سینکڑوں گھرمتاثرہوئے وہاں بھی امدادی سرگرمیوں کا آغازکر چکے ہیں۔