تائیوان نے پہلی بار چینی ساحل کے قریب ڈرون مار گرایا

312

تائیوان کی فوج نے پہلی بار چینی ساحل کے قریب ایک جزیرے  پر سویلین ڈرون مار گرایا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ ڈرون تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔

قبل ازیں تائیوان حکومت کی جانب سے چینی ساحل کے قریب تائیوان کے زیر کنٹرول جزائر پر چینی ڈرونز کی موجودگی پر انتباہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ تائیوان کے حکام کا کہنا تھا کہ ہم کشیدگی بالکل نہیں چاہتے لیکن چین کی جانب سے اس طرح کی بار بار دخل اندازیوں کو برداشت نہ کرتے ہوئے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

تائیوان کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون دوپہر کے اوقات میں ملکی حدود میں داخل ہوا، جس پر جزیرے پر موجود فوج نے اسے خبردار کرنے کی کوشش کی اور عمل نہ کیے جانے پر مار گرایا گیا، جس کی باقیات سمندر برد ہوگئیں۔

تائیوان کی جانب سے ڈرون مار گرائے جانے کا واقعہ صدر سائی  انگ ون کے اس حکم کے بعد پیش آیا، جس میں انہوں نے فوج کو کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے خلاف سخت جوابی اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔ قبل ازیں انہوں نے مسلح افواج سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین تائیوان کو دھمکانے کے لیے ڈرون کے ذریعے ممنوع حدود کی خلاف ورزیوں سمیت دیگر حربے استعمال کررہا ہے۔

صدر سائی انگ ون نے کہا تھا کہ تائیوان تنازعات کو ہوا دینا نہیں چاہتا، لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوگا کہ ہم جوابی اقدامات نہیں کریں گے۔انہوں نے زور دیا کہ وزارت دفاع ملکی سلامتی کے لیے بروقت، ضروری اور مضبوط جوابی اقدامات کرے۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ توائیوان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چین کی جانب سے تائیوان کے ساحلی علاقوں میں وسیع پیمانے پر جنگی مشقیں کی گئی تھیں، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں شدت پیدا ہوگئی تھی۔