تربیلا جھیل میں پھینکے گئے تین معصوم بچے سپرد خاک، سنگدل ماں کیخلاف مقدمہ درج

334

ہری پور : 4 بچوں کو تربیلا جھیل میں پھینکنے والی کلنجر نامی علاقے کی رہائشی نامزد ملزمہ مسماة (الف)زوجہ خان محمد کے خلاف تھانہ بیڑ میں زیر دفعہ 302/324 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کر کے ہری پور سینٹرل جیل میں پابند سلاسل کر دیا گیا۔

دوسری جانب ماں کے ہاتھوں ڈوب کر ابدی نیند سونے والے ڈیڑھ سالہ عبداللہ،3 سالہ مزمل اور 9 سالہ عائشہ کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ لرزہ خیز واقعے پر علاقہ سوگوارہے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز مسما (الف) نے گھریلو ناچاقی پر اپنے 4 بچوں کو موضع سوار میرا کے مقام پر تربیلا جھیل میں پھینک دیا تھا جن میں سے 5 سالہ محمد کو مقامی نوجوان نے ڈوبنے سے بچایا تاہم ڈیڑھ سالہ عبداللہ،3 سالہ مزمل اور 9 سالہ عائشہ ڈوب کر جاں بحق ہو گئے تھے۔ذرائع کے مطابق 3 معصوم بچوں کے قتل کا مقدمہ ہری پور ٹراما سینٹر میں رپورٹ درج کرواتے ہوئے بچوں کے چچا جان محمد نے اپنی بھابی مسما ۃ(الف) بی بی زوجہ خان محمد کے خلاف درج کروایا جب کہ پولیس نے گزشتہ شب ہی قانونی کارروائی نمٹاتے ہوئے نامزد ملزمہ کو ہری پور سینٹرل جیل بھجوا دیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ ماں کے ہاتھوں تربیلا جھیل میں پھینے  جانے والے تینوں بچوں کا باپ خان محمد محنت مزدوری کے لیے سندھ کے علاقے گھوٹکی گیا ہوا ہے، جسے واقعے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ شب جب تینوں لاشیں ہری پور ٹراما سینٹر پہنچائی گئیں تو کلنجر کے عوامی سماجی نمائندے اور دیگر افراد بھی موقع پر موجود تھے۔ اسی اثنا میں ڈی ایس پی سرکل صدر افتخار سواتی اور دیگر پولیس افسران بھی ٹراما سینٹر پہنچ گئے۔اُدھر کلنجر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق تینوں بچوں عبداللہ،مزمل اور عائشہ کو کلنجر کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے اس دوران رقت آمیز مناظر اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔