حکومتوں کا ساتھ دینے والا سودی نظام کو تقویت دینے والا ہوگا، سراج الحق

280
incompetent rulers

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت سود سے متعلق اپیل واپس نہیں لیتی تو سپریم کورٹ اسے مسترد کر دے، ورنہ ہم وزیراعظم ہاؤس اور سپریم کورٹ کے سامنے ڈیرے ڈال دینگے۔

سودی نظام کے خلاف راولپنڈی میں منعقدہ علما و مشائخ کنونشن سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فضائی دورے کررہے ہیں لیکن نیچے نہیں اتر رہے۔باہر سے پیسہ پہنچنے پر سب ایم این ایز اور وزراء ہر بستی میں دکھائی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 13 جماعتی اتحاد پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی یہ سب حکومت میں ہیں، یہ سب ایک دوسرے سے جنگ کررہے ہیں لیکن سودی نظام پر ایک ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ انگریز کے نظام کے تسلسل کیلئے یہ جماعتیں ایک ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،پاکستان میں آئین کے تحت سود پر پابندی ہونی چاہیئے، شرعی عدالت نے دو مرتبہ سودی نظام کے خلاف فیصلہ دیا لیکن اشرافیہ پھر بھی اسی سودی نظام کو مسلط رکھنا چاہتے ہیں۔75سالوں کے سودی نظام نے ہماری معیشت کو تباہ کردیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی کے فی یونٹ پر مزید 4 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے،41 ہزار ارب ہم سود میں ادا کرتے ہیں، پاکستان بین الاقوامی دجالی نظام کے محاصرے میں ہیں، ہمیں لینڈ مافیا ڈرگ مافیا، جاگیر دار، ورلڈ بینک اور  آئی ایم ایف کا سامنا ہے۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی حکومتیں سودی نظام کا دفاع کرتی ہیں، ان حکومتوں کا ساتھ دینے والا سودی نظام کو تقویت دینے والا ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کو 20 سال تک سودی نظام چلانے کیلئے سپریم کورٹ نہیں جانا چاہیئے تھا۔ سیلاب سے اب تک ساڑھے 4 کروڑ لوگ جبکہ 50 لاکھ مکان متاثر ہوچکے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے ارکان ہر جگہ موجود ہیں، اب تک 2 ارب روپے جمع کیئے ہیں، ہمیں سیلاب متاثرین کا دست و بازو بننا چاہیئے۔