حاملہ قیدی کے اسقاط حمل پر جیل انتظامیہ کو لاکھوں ڈالر جرمانہ

416

واشنگٹن: امریکا میں ایک قیدی خاتون نے حمل کا درد ہونے پر بروقت اسپتال نہ پہنچانے کے باعث اسقاط حمل ہونے پر پولیس کے خلاف لاکھوں ڈالر ہرجانے کا دعوی جیت لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عدالت نے حمل ضائع ہونے کے ایک کیس میں جیل انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ درخواست گزار متاثرہ خاتون سینڈرا کوئونوز کو 4 لاکھ 80 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کریں۔متاثرہ خاتون نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 2016 میں پروبیشن کی خلاف ورزی پر اورنج کاونٹی جیل میں قید تھیں اور اس وقت حاملہ تھیں۔

حمل کے درد کی وجہ سے مجھے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن راستے میں پولیس اہلکار کافی پینے اسٹاربکس پر رک گئے۔سینڈرا کوئونوز نے مزید کہا کہ میں درد کی شکایت اور جلد اسپتال کے لیے روانہ ہونے کو کہتی رہی لیکن اہلکار مزے لے لے کر کافی پیتے رہے اور مجھے اسپتال پہنچنے میں 2 گھنٹے کی تاخیر ہوگئی اور نتیجتاً اسقاط حمل  ہو گیا۔

اورنج کانٹی بورڈ آف سپروائزرز نے عدالتی فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کو 4 لاکھ 80 ہزار ڈالر ادا کرنے کی ہامی بھرلی۔ خاتون کا مقدمہ ابتدائی طور پر ایک وفاقی عدالت نے اکتوبر 2020 میں خارج کر دیا تھا لیکن اپیل کی عدالت نے گزشتہ برس بحال کیا تھا۔