پاکستان نے میزائل فائر کی انکوائری بند کرنے کا بھارتی فیصلہ مسترد کردیا

299

اسلام آباد: بھارت کی جانب سے پانچ ماہ قبل پاکستان میں میزائل فائر کرنے کامعاملہ، پاکستان نے میزائل فائر کی انکوائری بند کرنے کا بھارتی فیصلہ مسترد کردیااور کہاہے کہ غیر ذمہ دار اقدام پر افسران کو محض سزائیں غیر تسلی بخش، ناقص اور ناکافی ہیں، بھارت پاکستان کے مشترکہ انکوائری کے مطالبے کا جواب دینے میں ناکام رہا ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی سپرسونک میزائل فائر کرنے کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر ذمہ دار اقدام پر افسران کو محض سزائیں غیر تسلی بخش، ناقص اور ناکافی ہیں، بھارت پاکستان کے مشترکہ انکوائری کے مطالبے کا جواب دینے میں ناکام رہا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میزائل کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سیفٹی اور سکیورٹی پروٹوکول کا جواب دینے میں ناکام رہا، بھارت اسٹریٹجک ہتھیاروں کو سنبھالنے میں خامیوں کوانسانی غلطی کہہ کر چھپا نہیں سکتا۔دفترخارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ بھارت کو میزائل واقعے پر مشترکہ تحقیقات کیلئے پاکستان کا مطالبہ تسلیم کرنا چاہیے، 9 مارچ کو بھارت نے میزائل فائر کرکے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ ذمہ دار جوہری ریاست ہونے کا ثبوت ہے۔

گزشتہ روز بھارت نے کورٹ آف انکوائری کے بعد تکنیکی غلطی سے پاکستان میں میزائل فائر ہونے کے واقعے پر 3 افسران کو برطرف کردیا تھا۔رواں سال 9 مارچ کو بھارت کی طرف سے پاکستان کی حدود میں میزائل فائرہوا تھا۔پاکستان نے بھارت سے وضاحت طلب کی تھی اور مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا تاہم بھارت نے واقعے کو تکنیکی غلطی قرار دیا تھا اور واقعے کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دیا تھا۔

بھارتی ائیرفورس نے کورٹ آف انکوائری کے بعد 3 افسران کو برطرف کردیا ہے ۔جن میں ایک گروپ کیپٹن، ونگ کمانڈر اور اسکواڈرن لیڈر شامل ہیں۔انکوائری کے مطابق غفلت اور لاپرواہی برتنےکے الزام میں ان فوجی افسران کو برطرف کیا گیا ہے۔