دنیا کی 14 فی صد بالغ آبادی کان بجنے کے مرض میں مبتلا ہے، سروے

386

لندن: ایک نئے سروے سے پتا چلا ہے کہ دنیا بھر کے بالغوں میں کان بجنے، سرسراہٹ یا سیٹی بجنے جیسی مستقل کیفیت بڑھتی جارہی ہے اور اب کم از کم 14 فیصد عالمی آبادی اس کی شکار ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اس مرض کا طبی نام ٹنیٹس (Tinnitus) ہے اور خیال ہے کہ دنیا بھر میں 74 ہزار افراد اس کے شکار ہوسکتے ہیں۔ یہ تحقیقی جائزہ یورپی ماہرین نے پیش کیا ہے جس میں میٹا اسٹڈیز، سروے اور دیگر تحقیق شامل ہے۔

کسی بیرونی آواز کی عدم موجودگی میں کانوں میں تکلیف دہ سرسراہٹ یا سیٹی کی آواز کو ٹنیٹس کہا جاتا ہے جسے کسی مرض کے بجائے طبی کیفیت کے تحت بیان کیا جاتا ہے۔ ان کی وجہ میں آوازسے حساسیت، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ممکنہ طور پر کان بجنے کی آواز بھی شامل ہیں۔ تحقیق میں 40 مطالعات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

اندازہ ہے کہ 14 فیصد بالغان اور 13 فیصد سے کچھ زائد بچے پوری دنیا میں اس تجربے سے گزر رہے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ مریض جنوبی امریکا سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ افریقا میں بھی اس کے مریض پائے جاتے ہیں لیکن یاد رہے کہ سخت قسم کی ٹنیٹس کے شکار افراد کی تعداد صرف 2.3 فیصد تک ہے۔