پاکستان کی ترقی کے لیے کراچی کی تعمیر نو

337

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے کراچی کی تعمیر نو ضروری ہے۔ انہوں نے 14 اگست کو ادارہ نور حق میں پرچم کشائی کی تقریب میں کہا کہ کسی حکمران نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حافظ نعیم الرحمن یہ بات محض تقریر میں حکمرانوں پر تنقید کے لیے نہیں کہہ رہے بلکہ یہ حقیقت اب بچے بچے کو معلوم ہے کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 13 بارس سے صوبے پر حکمرانی کررہی ہے اور شہر کراچی کا پورا انفرا اسٹرکچر تباہ کردیا ہے۔ شہر کے تمام ہی اداروں کو صوبائی حکومت نے اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے اور اس کا بجٹ استعمال بھی ہورہا ہے لیکن شہر کی سڑکیں، پارک، گلیاں، روشنی کا نظام سیوریج کا نظام سب تباہ ہے۔ امن و امان کی بھی حالت خراب ہے جب کسی حکمران کو ضرورت ہوتی ہے تو وہ کراچی آکر پیکیج کا اعلان کرتا ہے اور بس۔ پھر خاموشی ہوجاتی ہے۔ کراچی کے بارے میں یہ بتانا بھی اب سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے کہ اس کے ٹیکس سے ملک کا پہیہ چلتا ہے۔ لیکن اس کو اس کے حصے کا ترقیاتی فنڈ نہیں ملتا اس پر مزید ظلم یہ کہ کراچی کی آبادی ہی کم کردی گئی پھر شہر کیسے ترقی کرے گا اور ملک کو کیا ملے گا۔ پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے کراچی کی ترقی ضروری ہے لیکن اس وقت حالت یہ ہے کہ کراچی کی ترقی سے قبل اس کی بحالی تعمیر نو اسے دوبارہ شہر بنانا ضروری ہے۔ یہاں کھنڈر نما سڑکوں سے گزر کر ملک کو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کماکر دینے والے اپنے کاروبار کے لیے جاتے ہیں۔ کاروبار کا یہ حال ہے کہ اسے چلانے کے لیے بجلی، پانی، گیس اور سب سے بڑھ کر امن و امان شہر کی سڑکیں روشنی وغیرہ ضروری ہیں۔ باتیں تو سب ملکی ترقی کی کرتے ہیں لیکن عملی کام عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان نے جماعت اسلامی کے پرچم تلے اس کی ٹیم کے ساتھ کیا ہے۔