ڈائمنڈ جوبلی یوم آزادی پر بھی جبری گمشدگی جیسے مسائل کا سامنا ہے، آمنہ مسعود

296

اسلام آباد: ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا ہے کہ آزادی کے 75سال بعد بھی ہمیں جبری گمشدگی جیسے مسائل کا سامنا ہے، کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟

یوم آزادی کے موقع پر پیغام میں آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ  پاکستان کی بقا اور ترقی کی خاطر ہمارے ملک میں ہر شخص کو اپنی ذمہ داری اور اپنا کردار ادا کرنا ہے،مرتے دم تک اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن نے کہا کہ جب ہم مشترکہ پاکستان میں رہ رہے تھے تو ہم الزام دیتے تھے کہ ہماری زندگیاں محفوظ نہیں ہیں۔ ہندو ہمارے اوپر ظلم کرتے ہیں لیکن جب ہم نے آزاد ریاست بنائی تو ہم نے اس امید پر بنائی کہ ہم یہاں محفوظ ہوں گے۔

آمنہ مسعود جنجوعہ اسی بنیاد پر آئین پاکستان وجود میں آیا جس کے مطابق پاکستان کے تمام شہری چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرقہ، کسی بھی علاقے، کسی بھی نسل سے ہو وہ اس میں ایک فعال آئین موجود ہے، میں ہماری زندگیاں غیرمحفوظ ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  ہمارے پیاروں کو کھلے عام گھر آ کر اٹھایا جا رہا ہے، ان کو لاپتہ کیا جا رہا ہے، کیا ہم نے یہ ریاست اس لئے بنائی تھی کہ ہمیں تحفظ دینے والے ادارے ہماری آزادی چھین لیں؟ ہم جشن آزادی کے دن اپنے پیاروں کی آزادی کو ترسیں؟

 آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ایسا تو برصغیر میں بھی نہیں ہوتا تھا کہ شہری کو لاپتہ کر دیا جائے اور اس کے بعد لواحقین کو اس کا کوئی اتا پتہ نہ ہو۔ یہاں آئین کتنا نافذ العمل ہے؟ ہم آزاد ریاست بنانے کے باوجود بھی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔