75 برس بعد بھی پاکستان حقیقی منزل سے دور ہے، سراج الحق

342

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ پون صدی بعد بھی پاکستان حقیقی منزل سے دور ہے۔

جماعت اسلامی پنجاب وسطی کی شوری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں، وڈیروں اور ظالم سرمایہ داروں نے سازش کے تحت کروڑوںمسلمانوں کی قربانیوں کو رائیگاں کیا۔ ملک میں پارلیمنٹ، عدلیہ، الیکشن کمیشن آزاد نہیں، معیشت آئی ایم ایف کے قبضے میں ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بات کرنے والی نام نہاد سیاسی جماعتیں خود جمہوریت کے تصور سے ناآشنا، فیملیز اور وڈیروں کے کلبز ہیں۔ آئین پاکستان سے کھلواڑ اور ملک کی نظریاتی اساس پر حملے ہوتے ہیں۔ ملک کی شہ رگ کشمیر دشمن کے قبضہ میں ہے۔ آئیے یوم آزادی کے موقع پر حقیقی آزادی کے حصول کے لیے بھرپور جدوجہد کا آغاز کریں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مزید کہا کہ حکمران جماعتیں اپنے مفادات کے لیے عوام کو لڑا رہے ہیں، پولرائزیشن خطرناک صورت حال اختیار کر چکی۔ قوم میں اتحاد و اتفاق وقت کی ضرورت ہے۔ آئین وقانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی، آئین پاکستان مقدم دستاویز ،سب کو اس پر اتفاق کرنا چاہیے۔ پاکستان کو سود سے پاک معیشت اور اسلامی نظام چاہیے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد اسلامی انقلاب کے لیے ہے، کارکنان قیام پاکستان کے حقیقی پیغام کو گھر گھر عام کریں۔ یقین ہے کہ ملک کا مستقبل روشن ہے، پاکستان قیامت کی صبح تک قائم رہے گا۔

امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور جنرل سیکرٹری پنجاب وسطی نصراللہ گورائیہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سال میں کئی بجٹ پیش ہوتے ہیں۔ ڈالر سستا ہونے کے باوجود مہنگائی پر کوئی اثر نہیں پڑا، مہنگا ہونے پر گھنٹوں میں قیمتیں اوپر چلی جاتی ہیں۔ موجودہ حکومت کے تین ماہ میں ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں پچاس سے سو فیصد اضافہ ہوا۔ ملک کے طول و عرض میں بجلی غائب، سیلاب متاثرین مدد کے لیے پکار رہے ہیں، مگر حکمران کہیں نظر نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کاجن قابو سے باہر ہو گیا، پڑھے لکھے نوجوان مستقبل سے مایوس نظر آتے ہیں۔ ملک کا ہر پانچواں آدمی حالات سے تنگ ڈپریشن کا شکار ہے۔ بجلی کے ٹیرف میں آئے روز اضافہ آئی ایم ایف کے حکم پر ہوتا ہے۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کل بھی عوام پر بجلی گرائی گئی۔ مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغازکر دیا، حکمران عوام کو ریلیف دیں یا گھر جائیں۔ بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کی بہتات کے خلاف عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائیں گے اور مظاہرے بھی ہوں گے۔ امیر جماعت نے کہا کہ کرپشن، بیڈ گورننس اور سودی معیشت مسائل کی جڑ ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتیں پاکستان کو اس نہج تک پہنچانے کی ذمہ دار ہیں۔ملک کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب ضروری ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی احتساب کا بے لاگ نظام متعارف کروا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اور قوم کی تائید سے اقتدار میں آ کر پاکستان کو کرپشن فری ملک بنائیں گے۔ فرسودہ نظام سے نجات اور اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے چوروں، لٹیروں اور کرپٹ افراد کو مسترد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کی حقیقی تعبیر کے لیے کرپٹ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ یوتھ ایٹم بم سے بڑی قوت، ملک کو ناقابل تسخیر بنا سکتے ہیں۔ کوئی شک نہیں پاکستان کا قیام مسلمانانِ برصغیر کے لیے اللہ تعالیٰ کا عظیم تحفہ تھا۔ اس نعمت کی حفاظت کے لیے ہمیں یک جان ہونا پڑے گا۔ قوم ملک میں نظامِ مصطفی کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کی ہمقدم بنے، کرپٹ عناصر کے خلاف جہاد وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ آئیے وطنِ عزیز کو محبت اور امن کا گہوارہ بنائیں۔