افغانستان سے فوجی انخلا بڑی غلطی تھی، سابق سربراہ امریکی سینٹ کام

391

واشنگٹن: امریکی سینٹ کام کے سابق سربراہ جنرل کنیتھ مکینزی کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلا بڑی غلطی تھی جب کہ دوحہ امن عمل اور دوحہ معاہدہ افغانستان میں شکست کی وجہ بنے۔

امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل کنیتھ میکنزی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا غلطی تھی لیکن افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا میرا فیصلہ نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا میری رائے میں امریکی افواج کو افغانستان میں رکنا چاہیے تھا، میرا کہنا تھا کہ 2500 امریکی فوجی اہلکاروں کا ایک ساتھ مکمل انخلا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ مجھے خدشہ تھا کہ امریکی فوج ہٹے گی تو افغان حکومت گر جائے گی۔

امریکی سینٹ کام کے سابق سربراہ نے کہا کہ افغانستان میں شکست کی سب سے اہم وجہ دوحہ امن عمل اور دوحہ معاہدے بنے، افغان حکومت کو ہمارے جانے کا یقین ہو گیا تھا جو ان کی شکست کا سبب بنا۔جنرل کییتھ مکینزی کا کہنا تھا کہ شکست کا الزام افغانستان میں موجود امریکی کمانڈروں پر لگانا آسان ہے لیکن حقیقت میں یہ افغان اور امریکی حکومت کی ناکامی تھی۔

القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے جنرل کنیتھ مکینزی کا کہنا تھا اسامہ بن لادن کو 2002-2001 میں پکڑنے کا موقع ملا تھا لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔ ہم نے پاکستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کا مسئلہ کبھی بھی تسلی بخش طریقے سے حل نہیں کیا۔یاد رہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر قبضہ کر لیا تھا۔